شیخوپورہ (بیورورپورٹ )فیصل آباد روڈ کی آبادی فیروزوٹواں میں سنگدل ملزمان کے ہاتھوں گزشتہ روز اغواء کے بعد زبردستی زیادتی کا نشانہ بننے والی محنت کش یٰسین کی 10سالہ بچی بسمہ کے ملزمان کی گرفتاری عمل نہ لائے جانے کے خلاف مقامی رہائشیوں نے شدید احتجاج کیا اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے وعدہ کے مطابق ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں اور پولیس کو پابند کریں کہ وہ تمام حاصل وسائل بروئے کار کر ملزمان کو ان کے منطقی انجام تک پہنچائے، واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اس واقعہ پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت جاری کی تھی کہ اس میں ملوث ملزمان کو بلاتاخیر گرفتار کیا جائے ، بتایا گیا ہے کہ 10سالہ بسمہ بی بی سکول میں چھٹیاں ہونے کی بناء پر گھر پر سکول کا کام کرنے کے بعد گلی میں کھیل رہی تھی کہ اسے سفاک ملزمان اٹھا کر آبادی سے باہر لے گئے اور اس کے ساتھ زیادتی کرنے کے بعد اسے آبادی سے باہر ہی پھینک کر فرار ہوگئے جس کو بعدازاں ریسکیو 1122کی مدد سے سول ہسپتال پہنچایا گیا بھکھی پولیس نے اس کے والد کی رپورٹ پر مقدمہ درج کرلیا جبکہ وزیر اعلیٰ کے نوٹس لینے اور واضح ہدایت کے باوجود 24گھنٹے سے زائد وقت گزر جانے کے باوجود ملزمان کو گرفتار نہ کر پائی ہے تو دوسری طرف بسمہ کی حالت بدستور تشویشناک بیان کی گئی ہے۔