سرائے عالمگیر (صغیر راٹھور)معروف سیاسی و سماجی شخصیات کسان بورڈ سرائے عالمگیر کے اہم عہدیدارمحمد آمین ناز،چوہدری خان محمد، مرزا اظہر نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہاکہ قبضہ گروپوں نے سینکڑوں سال پرانے قدرتی ندی نالوں اور کسیوں کو بھی ذاتی جاگیر بنالیا ہے،علاقے کو تھر بنانے کی کوششیں آخری مرحلے میں داخلقبضہ گروپوں نے آبی گزر گاہ ہوں پر مٹی کی بھرتی کرکے قدرتی نکاسی آب کے راستوں کو بند کرکے پلاٹ بنا کر فروخت کرنے شروع کیے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بڑی آبی گزرگاہیں نالیوں کی شکل اختیار کر گئیں جوبارش کے دنوں میں قریبی آبادیوں کے سخت نقصان کا باعث ہوگا، محکمہ نہر اپر جہلم کے مقامی آفیسرز سے شکایت کی لیکن وہ مسلہ کنٹرول کرنے کی بجائے بہتی کنگا میں ہاتھ دھونے لگیاور آبی گزرگاہوں کی بندش سے نواحی علاقے رکھ پبی سرکار سے آنے والے بارشی اور سیم کے پانی جونہراپر جہلم کے نیچے نبی ڈاٹوں سے ہوتے ہوئے بارانی زمینوں سے راستہ بناتا دریائے جہلم میں گرتاہے یہ ڈاٹیں ایک طرف نہر اپر جہلم کے تحفظ کے لیے اہم ہیں تو دوسری طرف اس پانی کی گزر گاہ کے نزدیکی ہزاروں کی آبادی والے علاقے جن کی اکثریت کھیتی باڈی سے منسلک ہیں اور قصبہ کی نواحی آبادی سمیت ککروٹ، نوتھیہ قریشاں، ڈہل راہیاں، توتیاں کے رہائشی اس پانی سے استفادہ کرتے ہیں جبکہ دن بھر زمینوں میں چرنے کے لیے آئے جانور بھی یہاں سے پانی بیتے ہیں اس سہولت کو قدرتی کی طرف سے نعمت کہاجائے تو غلط نہیں ہوگا مگر بعض قبضہ گروپوں کوعوام کی میسر یہ سہولت قبول نہیں اور محکمہ نہر کے آفسران کی ملی بھگت یا غفلت سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے مختلف جگہوں پر بنی آبی گرزرگاہ کی ڈاٹوں کے سامنے مٹی کی بھرتی کرکے قبضہ گروپوں نے پلاٹ بناکر ان کوفروخت کرناشروع کردیاہے جس سے بارشی بانی کی نکاسی سمیت سیم زدہ پانی کے گزرنے کے راستے بھی بند ہو چکے ہیں جوآنیوالے دنوں میں نکاسی آب نہ ہونے کی وجہ سے یہ پانی کوئی بھی روخ اختیات کرسکتاہے جو نزدیکی آبادیوں کے لیے تباہی کا باعث ہوگا،انہوں نے کہاکہاہلیان علاقہ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف و ارباب اختیار سے اپیل کرتے ہیں کہ محکمہ نہر اپر جہلم کی نااہل انتظامیہ اور قبضہ گروپوں کے خلاف کاروائی کر کے ہمارے علاقے کو تھر بنانے کی کوششوں کو ناکام بنائیں