شیخوپورہ(بیورورپورٹ)جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنماپروفیسر ڈاکٹرحافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے کہ1971ء کی طرح پاکستان آج بھی شدید خطرات کی زد میں ہے۔امریکہ بھارت سرکار کی سرپرستی کر کے خطہ کے امن کو برباد کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان دونوں ملکوں کے مابین حالیہ معاہدوں پر خاموشی اختیار نہ کرے بلکہ بین الاقوامی سطح پر امریکی و بھارتی مذموم عزائم کو کھل کر بے نقاب کیا جائے۔ غیور پاکستانی قوم امریکہ و بھارت کی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانے کی سازشیں کامیاب نہیں ہو نے دے گی۔ دینی جماعتوں کے قائدین اور علماء کرام خطبات جمعہ میں بھی پاکستان کیخلاف امریکی و بھارتی سازشوں کو موضوع بنائیں گے اور مذمتی قراردادیں پاس کی جائیں گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ افطار ڈنر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر چیئرمین القلم چوہدری شہزاد علی ورک، ضلعی امیرجماعۃ الدعوۃ شاکر اللہ بھائی، قاری فیاض الحسن جمیل الازہری ، حاجی طاہر جاوید نقشبندی، مولانا سلیم اعظم بلوچ، مولانا اشرف توحیدی، ظفر اقبال سمیت دیگر دینی مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی ، پروفیسر ڈاکٹرحافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل نے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے خوفناک سازشیں شروع کر رکھی ہیں۔امریکہ کی جانب سے بھارتی فضائی و سمندری حدود اور فوجی اڈے استعمال کرنے کے معاہدے پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلئے ہیں۔ دونوں ملکوں میں ایک دوسرے کا فوجی نظام استعمال کرنے کے خفیہ معاہدے پہلے سے چل رہے ہیں تاہم ان باتوں کو منظرعام پر اب لایا گیا ہے۔ہم پہلے سے کہہ رہے ہیں کہ امریکی ڈرون بھارتی ہوائی اڈوں پر پہنچ چکے اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نقصانات سے دوچارکر نے کیلئے سرحدی علاقوں میں میزائل نصب کئے جارہے ہیں۔ آج یہ سب باتیں درست ثابت ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت و امریکہ پاکستان دشمنی میں بہت آگے نکل چکے ہیں ۔ انہیں پاکستان کا مسلم دنیا میں مضبوط حیثیت اختیار کرنابرداشت نہیں ہو رہا اس لئے وہ اسے مستقل طور پر دباؤ میں رکھنا چاہتے ہیں۔امریکہ کی جانب سے بھارت کو نیو کلیئر سپلائر گروپ میں شامل کرنے کا مقصد پاکستان کو معاشی و دفاعی طور پر کمزور کرنا ہے۔ پاکستان مسلم دنیا اور چین کے ساتھ مل کر دفاعی پالیسیاں ترتیب دے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین القلم چوہدری شہزاد علی ورک نے کہاکہ امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان میں شکست کا غصہ پاکستان پر نکال رہے ہیں اور بھارت کے فضائی اور فوجی اڈے استعمال کر کے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ امریکی صدر اوبامہ کی ڈرون حملے جاری رکھنے کی دھمکیاں اور مودی کے دورہ کے دوران کئے جانے والے معاہدوں سے ساری صورتحال کھل کر واضح ہو گئی ہے۔ امریکہ بھارت کو اس خطہ کا تھانیدار بنانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان ملک اس وقت بہت سارے مسائل سے دو چار ہیں۔اللہ کے دشمن امت مسلمہ کے خلاف مکروہ منصوبے بنا رہے ہیں اورپھر ان پر عملدرآمد کرنے میں بھی کسی قسم کے پس و پیش سے کام نہیں لیا جارہا۔پچھلی تین دہائیوں سے عالم کفر نے اسلام اور مسلمانوں کیخلاف خوفناک جنگ چھیڑ رکھی ہے۔پاکستان کو بھی ایک مرتبہ پھر مشرقی پاکستان والی صورتحال سے دوچار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ وطن عزیز پاکستان کے دفاع کے مسئلہ پر حکومت اور اپوزیشن میں شامل سب سیاسی جماعتیں متحد ہو جائیں۔اتحادویکجہتی کا ماحول پید اکئے بغیر دشمن قوتوں کے خوفناک منصوبوں کو ناکام بناناممکن نہیں ہے۔