شیخوپورہ(بیورورپورٹ)محکمہ پبلک ہیلتھ شیخوپورہ کے سابق اور ننکانہ صاحب کے حال ہی میں تعینات ہونے واکے ایکسئن جاوید پرواز نے کہا ہے کہ ان کی شیخوپورہ تعیناتی کے دوران مرزا ورکاں روڈ ڈیرہ حافظاں والہ میں پانی کی ٹینکی کے منصوبہ کی انکوائری داخل دفتر ہوچکی ہے اور اب اس پر لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دیکر مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ایسی کئی درخواستیں کئی دفاتر کی میزوں پر پڑی ہیں اگر درخواست گزار باز نہ آیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، یہ بات انہوں نے رابطہ کرنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، صحافیوں نے جب ان سے مذکورہ منصوبہ میں 32لاکھ روپے کی رقم خرد برد کرنے کے الزام کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ ایسے کئی الزام پہلے بھی لگ چکے ہیں مگر میں آج بھی بدستور اپنی سیٹ پر کام کررہا ہوں اس طرح کی چھوٹی موٹی درخواستیں محکمانہ سروس کا حصہ ہیں جب ان نے شیخوپورہ میں تعیناتی کے دوران ایک کروڑ 80لاکھ روپے کے منصوبہ کی بوگس ادائیگی پر سابق ایم پی اے حاجی غلام نبی ایڈووکیٹ کے ایکشن لیکر انہیں معطل کروانے کا سوال کیا گیا تو اس پر وہ سیخ پا ہوگئے اور کہا کہ وہ اس انکوائری میں باعزت سرخرو ہو کر دوبارہ اپنے پر کام کررہا ہوں تمام تقریاتی کاموں میں ارکان اسمبلی بھی اپنے کمیشن باقائدگی سے وصول کرتے ہیں اور مذکورہ منصوبہ کے بلوں کی ادائیگی پر بھی ایم پی اے کے ساتھ اس طرح کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی میں اپنا کام ضابطہ اور قانون کے مطابق کرتا ہوں اس لئے مجھے کسی کا کوئی ڈر خوف یا پرواہ نہ ہے، واضح رہے کہ جاوید پرواز کو مذکورہ منصوبہ میں بوگس ادائیگی کرنے پر جب معطل کے بعد بحال کیا گیا تو انکوائری رپورٹ میں اس بات کی سفارش کی گئی تھی کہ جاوید پرواز کو بطور ایکسئن کسی بھی ضلع میں تعینات نہ کیا جائے مگر ان واضح احکامات کے باوجود جاوید پرواز نے محکمہ پبلک ہیلتھ کے بعض اعلیٰ افسران کی سفارش بعض اہم سیاسی شخصیت کے دباؤ اور اثر و رسوخ قایم کرکے پہلے نارووال اور اب ضلع ننکانہ صاحب میں بطور ایکسئن کام کررہے ہیں اور آج تک ان کے خلاف کسی بھی انکوائری کے نتیجہ میں ہونے والی کسی بھی سزا پر عمل نہیں ہوسکا۔