ایان علی پھر سپریم کورٹ پہنچ گئیں ۔ وکیل لطیف کھوسہ نے نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈالنے کو وزارت داخلہ کی بدنیتی قرار دے دیا۔ ماڈل گرل کہتی ہیں بنیادی حق لینے پر بھی در در کی ٹھوکریں کھانا پڑ رہی ہیں سپریم کورٹ انصاف دلائے۔
اسلام آباد: (یس اُردو) ماڈل گرل کی اڑان پھر تاخیر کا شکار۔ ایان علی کی ایک بار پھر سپریم کورٹ میں دوہائی ۔ وکیل لطیف کھوسہ وزارت داخلہ پر برہم۔ تیسری مرتبہ نام ای سی ایم میں ڈالنا بدنیتی قرار۔ حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا۔ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ بنیادی حق لینے پر بھی در در کی ٹھوکریں کھانے پڑ رہی ہیں۔ عدالتوں نے ریلیف دیا لیکن وزارت داخلہ عمل نہیں کر رہی۔ عدالت ایان علی کو باہر جانے کی اجازت دلوائے۔ جواب میں کہا گیا کہ نام دوبارہ ای سی ایل میں شامل کرنے کے تحریری احکامات بھی نہیں دکھائے گئے جس ایف آئی آر کی بنیاد پر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ایان علی اس میں ملزمہ نہیں۔