ترکی میں ناکام بغاوت میں ملوث گرفتار اور برطرف افراد کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی۔ ادھر ترک صدر طیب اردوان آج قومی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ملک میں استحکام لانے کے منصوبے بھی پیش کر رہے ہیں۔
انقرہ: (یس اُردو) ترکی میں جمہوریت کو کچلنے کی ناکام سازش میں ملوث 50 ہزار سے زائد افراد کے خلاف کارروائی کی جاری ہے۔ سازش میں ملوث جن افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے ان میں ترکی کی سیکیورٹی سروسز، سول سروسز اور محکمہ تعلیم سے لے کر میڈیا تک تمام اہم شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ صدر اردوان خود اس کریک ڈاؤن کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ترک صدر طیب اردوان آج اقوام متحدہ کی قومی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ملک میں استحکام لانے کے منصوبے بھی پیش کریں گے۔