لاہور میں زیرتعمیر ملک کے پہلے لائٹ ریل منصوبے اورنج لائن کی اصل لاگت ایک معمے سے کم نہیں لیکن دنیا نیوز ان دستاویزات تک پہنچ گیا ہے جن میں اورنج ٹرین منصوبے کی اصل لاگت سامنے آ گئی ہے۔
لاہور: (یس اُردو) پنجاب حکومت یہ دعویٰ کرتی آ رہی ہے کہ اورنج ٹرین منصوبہ چین سے لئے جا رہے 165 ارب روپے سے مکمل ہو گا لیکن دنیا نیوز نے صوبائی حکومت ہی کی دستاویزات اور مختلف سرکاری حکام سے پتہ چلایا ہے کہ منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 217 ارب 61 کروڑتک پہنچ چکا ہے۔ایک سو پینسٹھ ارب روپے کے چینی قرضے کے علاوہ باون ارب انتالیس کرڑو روپے صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کی مختلف مدوں سے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے دوران زرعی شعبے کے ترقیاتی بجٹ میں تئیس فیصد کٹوتی کرکے رقوم میٹرو ٹرین منصوبے کو دیدی گئیں۔دنیا نیوز کی تحقیقات کے مطابق میٹرو ٹرین منصوبے کے ون لائن بجٹ کی بجائے فنڈنگ محکمہ خزانہ، ٹرانسپورٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ماحولیات، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، ایل ڈی اے اور اورنج لائن اتھارٹی کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ دستاویز کے مطابق اب تک زمین کی خریداری اور متاثرین کو ادائیگیوں پر 19 ارب 80 کروڑ خرچ ہو چکے ہیں۔10 ارب روپے بجلی کے کھمبوں کو ہٹانے اور سڑکیں ٹوٹنے سمیت دیگر انفراسٹرکچر کی تباہی کا معاوضہ ہے جبکہ 20 ارب روپے منصوبے میں استعمال ہونیوالی مشینری پر ٹیکسوں کی ادائیگی، مزدورں کی تربیت اور سوشل سکیورٹی اور ٹریک کے ساتھ درخت لگانے سمیت بعض دیگر مدات میں خرچ کئے جا رہے ہیں۔دستاویز میں ظاہر کیا گیا ہے کہ شالامار باغ، چوبرجی سمیت 12 تاریخی عمارات کو نقصان کے ازالے کے لئے 9 کروڑ 84 لاکھ خرچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔