کراچی میں فوجی جوانوں پر حملہ کس نے اور کیسے کیا، معاملہ دو کیمروں پر آ کر الجھ گیا ہے، صدر پارکنگ پلازہ کے دو کیمرے ایک مخصوص وقت کے لئے کیسے بند ہوئے، کئی سوال کھڑے ہو گئے، تفتیشی حکام نے پلازہ کے کنٹرول روم سے دو افراد کو حراست میں لے لیا۔
کراچی: (یس اُردو) اسے سازش کہیں یا اتفاق؟ کراچی میں منگل کو صدر پارکنگ پلازہ کے باون کے باون کیمرے ٹھیک ٹھاک چل رہے تھے۔ اسی دوران عجیب و غریب بات ہوئی۔ پلازہ کے صرف دو کیمرے سوا گھنٹے کے لئے بند ہوئے۔ اسی وقت واردات بھی ہو گئی۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اُسی طرف کے دو کیمرے بند ہوئے جس طرف یہ خونی کھیل کھیلا گیا۔اس واقعے سے کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ دو مخصوص کیمرے ایک مخصوص وقت کے لئے کیوں بند ہوئے۔ اسی بات پر تفتیشی حکام کے بھی کان کھڑے ہو گئے ہیں۔ معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لئے پارکنگ پلازہ کے کنٹرول روم سے دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
دو کیمروں کی بندش کا راز تو بعد میں کھلے گا لیکن اس سے پہلے ایک اور ذریعے سے اٹھارہ سیکنڈ کی واردات کی سترہ سیکنڈز کی ایک ویڈیو حکام کے ہاتھ آ گئی ہے جس میں ہیلمٹ پہنے دو موٹر سائیکل سوار گاڑی کا پیچھا کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ تفتیشی ذرائع کہتے ہیں کہ ملزمان کو زیادہ مہلت نہیں ملے گی اور وہ جلد زندہ یا مردہ انجام کو پہنچ جائیں گے۔