اوسلو (پ۔ر) قوالی کے ذریعے دنیا میں امن کا پیغام پھیلایا جا سکتا ہے۔ یہ صوفیائے کرام کا پیار و محبت کا مشن ہے جسے آگے پھیلانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاکستان یونین ناروے چوہدری قمراقبال نے پاکستان کے معروف اور بین الاقوامی شہرت یافتہ قوال شیر میانداد خان کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔
استاد شیر میانداد نے گذشتہ روزچوہدری قمر اقبال سے ان کے دفترواقع اوسلو میں ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف ایڈیٹرگجرات لینک و تصویروطن امجد فاروق، معروف ثقافتی شخصیت وادیب شاہ رخ سہیل، انٹرٹینمنٹ ایکسپرٹ محمد عباس فلکی اور ریسرچ سکالرسید سبطین شاہ بھی موجود تھے۔
چوہدری قمراقبال نے کہاکہ جس طرح فن قوالی کی دنیاکے بادشاہ نصرت فتح علی خان نے اپنے فن کے ذریعے پوری دنیامیں پاکستان کانام روشن کیا، اسی طرح اس پیغام کو مزید اجاگرکرنے کی ضرورت ہے۔ اب وقت کا تقاضاہے کہ جو کام برصغیر کے اس عظیم قوال نے ادھورا چھوڑا، اسے جاری رکھا جائے۔
انھوں نے کہاکہ ہرفنکاراورہنرمند اپنے ملک کا سفیرہوتاہے اوروہ جہاں جہاں بھی جاتاہے، اپنے ملک کی ثقافت اوراقدار ساتھ لے کرجاتاہے۔ دیگرفنکاروں کی طرح قوالوں پر بھی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ بیرون دنیا میں پاکستان کے امیج کوبہتربنانے میں کردار ادا کریں۔
چوہدری قمراقبال نے قوال شیرمیاندادخان کی ان کاوشوں کی تعریف کی جو انھوں نے اب تک ملک میں اور بیرون ملک قوالی کے فروغ اور پاکستان کی ساکھ کے تحفظ اورپاکستانی ثقافت کو اجاگرکرنے کے لیے کی ہیں۔استادشیرمیانداد خان نے کہاکہ برصغیرمیں اسلام کی اشاعت میں قوالی کا بڑاکردارہے۔ جب مسلمان صوفیاء نے اسلامی تعلیمات کو کلام کی شکل میں موسیقی کے ساتھ پیش کیا تو یہ بات مقامی ہندومذہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے خصوصی دلچسپی کا باعث بنی۔
اسی بناپربرصغیرمیں قوال کو کافی فروغ ملااورلوگ جوق درجوق اسلام کے پیغام کی طرف راغب ہوئے۔پاکستان بننے کے بعد بھی قوال رائج رہی اور پاکستان نے جو عظیم قوال پیداکئے، ان میں استاد نصرت فتح علی خان ، عزیزمیاں اور صابری برادران قابل ذکر ہیں۔ انھوں نے کہاکہ نصرت فتح علی خان کی تو بات ہی نرالی تھی جنھوں نے برصغیراور مشرق وسطیٰ سے نکل کر یورپ اور امریکہ تک بین الاقوامی شہرت حاصل کی۔
ہماری کوشش ہے کہ استادنصرت فتح خان کے مشن کو جاری رکھیں اورپوری دنیامیں پاکستا ن کا نام روشن کریں۔ شیرمیاندادخان جو ان دنوں ناروے کے دورے پر ہیں، نے گذشتہ ہفتے اوسلوکے کثیر الثقافتی میلے میں قوالی پیش کرکے ناروے اور دنیابھرسے آنے والے لوگوں سے دادوصول کی۔ ان کے ہمراہ ان کے بھائی فخرمیانداد، شاگردعمران ودیگر ہمنوا موجود تھے۔