برلن(مانیٹرنگ ڈیسک) ساحل سمندر پر تفریح کے لیے جانے والے وہاں شاپنگ بیگ و دیگر کاٹھ کباڑ پھینکتے ہوئے یہ نہیں سوچتے کہ ان کا یہ عمل سمندری حیات کے لیے کس طرح زہرقاتل ثابت ہو رہا ہے۔ اس کی ایک مثال جرمنی کے ساحل پر پائی گئی جہاں 29وہیل مچھلیاں مردہ پائی گئیں ،ایک مچھلی کا تجزیہ کیاگیاتو مردہ وہیل مچھلی کا معدہ پلاسٹک کی اشیاءاورگاڑیوں کے مختلف حصوں سے اٹا ہوا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ” اس وہیل کی ہلاکت اسی پلاسٹک اور لوہے کی اشیاءکے باعث ہوئی ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق مردہ پائی گئی اس وہیل مچھلی کے معدے میں دیگر اشیاءکے ساتھ ساتھ13میٹر لمبا مچھلیاں پکڑے والا جال بھی موجود تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ”وہیل مچھلیاں ایسی چیزوں کو اپنی خوراک سمجھ کر نگل لیتی ہیں لیکن ان کے معدے انہیں ہضم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے جس کے باعث معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار نایاب نسل کی یہ مچھلیاں موت کے منہ میں جا رہی ہیں۔ اس مچھلی کے معدے کے تجزیئے کے نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم اپنے ماحول سے کس قدر لاپرواہی کا اظہار کرتے ہیں اور اپنے ہاتھوں سے اسے بربادی کا شکار کر رہے ہیں۔ ان مچھلیوں کے معدے جب اس طرح کی اشیاءسے بھر جاتے ہیں تو یہ کھانا چھوڑ دیتی ہیں اور بھوک کے باعث موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔