تحریر : یاسر رفیق
کشمیر لہو لہو ہے آگ، بارود، خون کا نہ ختم ہونے والا کھیل جاری ہے ہر طرف کرفیو کا راج، کرفیو راج میں کشمیری سراپا احتجاج ہیں جمہوریت کا دعویدار بھارت کشمیریوں کے احتجاج اور تحریک آزادی سے پریشان ہے پریشانی اور بوکھلاہٹ میں پاگل ہوا جا رہا ہے حالانکہ یہ بات ساری دنیا جانتی ہے کہ کشمیر کسی طرح سے بھارت کا حصہ نہیں اور کشمیر پر بھارت کا قبضہ نا جائز اور ظالمانہ ہے کشمیریوں کا احتجاج کا مقصد صرف اور صرف بھارت سے آزادی حاصل کرنا ہے۔
اگر ہم آزادی کی بات کریں تو یہ بات واضح طور پر سامنے آتی ہے کہ اس دنیا میں موجود ہر فرد اور قوم کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ آزاد رہیں اور آزادی سے زندگی گزاریں ، دنیا کے کئی ممالک میں اس وقت آزادی کی تحریکیں جاری ہیں لیکن جب کشمیر کی بات آتی ہے تو بھارت کشمیر کی جدوجہد آزادی کو دہشتگردی کہتا ہے۔
اس کا خیال ہے کہ کشمیر میں آزادی کی جہدوجہد کرنیوالے نہتے کشمیری دہشتگرد ہیں، اگر مان لیا جائے کہ یہ دہشتگرد ہیں تو اس کی وجہ بھی تو خود بھارت ہی ہے، بھارتی ہٹ دھرمی اور بھارتی ظلم نے کشمیری نوجوانوں کو اسلحہ اٹھانے پر مجبور کیا، حالانکہ ظلم کیخلاف آواز بلند کرنا دہشتگردی نہیں، اپنی آزادی کیلئے لڑنا دہشتگردی نہیں۔ اب یہ بات کھل کر واضح طورپر سامنے آ چکی ہے کہ بھارت کشمیریوں سے حد درجہ نفرت کرتا ہے بھارت یہ سوچتا ہے کہ وہ طاقت کے بل بوتے پر کشمیریوں کو ختم کرکے یہاں اسرائیلی طرز پر ہندو بستیاں قائم کرے گا تو ایسا ناممکن ہے۔
بھارت لاکھوں کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے لیکن اس کے باوجود تحریک آزادی زیادہ جوش اور جذبے سے بڑھ رہی ہے۔ عالمی دنیا بھارتی ظلم پر خاموش ہے کوئی بولتا بھی ہے تو بس بیانات کی حد تک، اقوام متحدہ میں بے شمار قرار دادیں کشمیر کے حوالے سے پڑی ہیں لیکن اقوام متحدہ ان قرار دادوں پر عملدرآمد نہیں کرا پا رہا۔
اس وقت بھی اقوام متحدہ محض بیانات دینے تک محدود ہے حالانکہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیریوں کو اپنی قرار دادوں کے مطابق آزادی دلائے، کشمیریوں کو انصاف دلائے، آزادی کشمیریوں کا حق ہے۔
بھارتی افواج نے برہان وانی کو شہید کردیا اور یہ سمجھ لیا کہ تحریک آزادی رک جائے گی لیکن سب اس کے الٹ ہوا برہان وانی کی بغاوت اور کشمیری قوم کی وانی کی حمایت اور اس سے اٹھے طوفان جن دبی ہوئی چنگاری کا پتہ دیتے ہیں وہ یہ کہ کشمیری قوم اب مزید قربانیاں دینے کیلئے پرعزم ہے بھارت ظلم و ستم ڈھانے کی کوشش کرے گا تو پھر کشمیر کا بچہ بچہ برہان وانی بن جائے گا پھر بھارت ہمیشہ کے لیے نہ ختم ہونے والی مشکلات میں پھنستا چلا جائے گا۔
کشمیر میں بھارتی فوج کی درندگی کا سلسلہ جاری ہے، کشمیر پھر لہو لہو ہے، بچوں، عورتوں اور جوانوں کا خون بہایا جارہا ہے، وادی میں بدستو کرفیو نافذ ہے، انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔، کرفیو کے باعث تجارتی مراکز اور تعلیمی ادارے بند اور ٹرانسپورٹ سروس بھی معطل ہے۔
مسلسل کرفیو کے باعث ادویات و خوراک کی قلت پیدا ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کو بھی بھارتی فوج اسپتالوں تک پہنچانے سے روک رہی ہے اب جو مرضی ہو کشمیریوں کو ان کآ حق ملے گا کشمیر آزاد ہو گا ایک دن آئے گا لہو میں ڈوبا کشمیر آزاد ہو گا۔
تحریر : یاسر رفیق
ای میل:yasirrafique985@gmail.com
راولپنڈی، پاکستان