پیرس (اے کے راؤ) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ زید رعد الحسین نے دی ہیگ میں سکیورٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مغربی ممالک کے مقبول متعصب سیاستدانوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوے کہا کہ داعش اور متعصب مغربی سیاسی رہنماؤ ں کا کام فتنہ انگیز ی میں مماثلت رکھتا ہے.
زید رعد الحسین نے نیدرلینڈز ہی کے گیرٹ وائلڈرزز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وائلڈرز کی فریڈم پارٹی کے منشور کو بے تکا قرار دیا اور کہا کہ انھوں نے تعصب کو سیاست کے لیے استعمال کیا۔ یاد رہے گذشتہ ماہ وائلڈرزز نے اپنے انتخابی منشور میں کہا تھا کہ وہ اگر منتخب ہو جاتے ہیں تو تمام مساجد بند کر دیں گے اور قرآنی تعلیم اور مسلمان تارکین وطن پر پابندی عائد کر دیں گے۔
زید رعد الحسین نے برطانیہ کو یورپین یونین سے نکلوانے کی مہم کے روح رواں ای کے آئی پی کے سابق سربراہ نائجل فراج کے بارے میں کہا کہ انہوں نے وہی تکنیک استعمال کی جو شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کرتی ہے.
رعد الحسین نے مزید کہا کہ ہالینڈ کے وائلڈرز ، امریکن صدارت کے امید وار ڈونلڈ ٹرمپ، ہنگری کے وزیر اعظم Viktor Orbán اور فرانس کے نیشنل فرنٹ کے رہنما جان میری لاپن یہ سب افراد اور اپنے آپ کو دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم کا نظریہ مشترک ہے۔
زید رعد الحسین نے زور دے کر کہا کہ یہ بات مد نظر رہے کہ نام نہاد دہشت گرد تنظم دولت اسلامیہ کا موزنہ ان متعصب رہنماؤں سے نہیں کر رہا۔ لیکن جس انداز میں پیغام لوگوں تک پہنچایا جا رہا ہے وہی طریقہ داعش بھی استعمال کرتی ہے۔‘ یاد رہے ’اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ زید رعد الحسین مسلمان ہیں اور جو سفید فام بھی ہے جن کی والدہ یورپی اور والد عرب ہیں۔