تحریر : خنیس الرحمان
پہلے مطیع الرحمان نظامی اب میر قاسم علی کو پاکستان سے محبت کے جرم میں پهانسی کے پهندے پر لٹکادیا گیا .یہی نہیں اب تک سینکڑوں ایسے لوگ ہیں جو بنگلہ دیش کے زندانوں میں صرف پاکستان سے محبت کے الزام میں گرفتار ہیں کئی ایسے ہیں جن کو سزائے موت سنائی گئی ہے اور کچه ایسے بهی ہیں جو لبیک کہتے ہوئے رب کی جنتوں کے مہماں بن چکے ہیں۔
ان میں ملا عبدالقادر شہید ،علی احسن مجاہد،مطیع الرحمان نظامی,پروفیسر غلام اعظم، اور میر قاسم علی سر فہرست ہیں. بنگلہ دیش کی حکومت اور انڈیا نے 71ء کےبعد معاہدہ کیا کہ 71ء کے کیسز کو دوبارہ نہیں کهولا جائے گا لیکن یہ سب کچه پہلے کی طرح جهوٹ نکلا جب اسی جرم میں جماعت اسلامی اور محب وطن پاکستانیوں کو سزائیں دی جانے لگیں ان کو پهانسی کے پهندے پر لٹکا دیا گیا۔
حال ہی میں جماعت اسلامی کے بنگلہ دیش کے راہنما میرقاسم علی کو پهانسی دی گئی.میر قاسم 31 دسمبر ء1952 کو بنگلہ دیش میں پیدا ہوئے.میر قاسم علی جماعت اسلامی کے سیاسی راہنما تهے.آپ اسلامی بینک بنگلا دیش لمیٹڈ کے ڈائریکٹر بهی رہے.ڈیگنا میڈیا کارپوریشن ڈیگنا ٹی وی کا مالک ادراہ ہے اس کے ڈائریکٹر بهی رہے،میر قاسم نے ابن سینا وقف کی بنیاد بهی رکهی.رابطہ عالم اسلامی کے قیام میں بهی انہوں نے کردار ادا کیا .انہیں بنگلہ دیش کی سیاسی جماعت کا امیر ترین سیاست دان سمجها جاتا تها.3 ستمبر کو اس رہنما کو 1971ء میں بنگلہ دیش کی جنگ ازادی کے دوران میں پاکستان سے محبت کے الزام میں ضلع غازی پور کے قاسم پور کی سینٹرل جیل میں پهانسی دیدی گئی. میر قاسم علی کو اپیل کی گئی کے وہ صدر مملکت سے رحم کی اپیل کریں لیکن انہوں نے اس اپیل کو مسترد کردیا۔
پاکستان سے محبت کے الزام میں بنگلہ دیش میں سینکڑوں راہنماؤں کو سزائیں دی گئی لیکن ہماری حکومت اپنی زبان پر تالے لگائے ہوئے ہے .ان سے تو ترکی بازی لے گیا ہے جس نے مطیع الرحمان نظامی کی شہادت پر اپنا سفیر واپس بلا کر بنگلہ دیش کے سفیر کو واپس بهیج کر ان کے ساته ہر قسم کےسفارتی تعلقات ختم کردیے۔
کہاں ہے سلامتی کونسل، یو این او اور انسانی حقوق کے ٹهیکیدار جو بے گناہوں کی پهانسی پر گونگے ہو گئے ہیں .جماعت اسلامی کو کہا گیا کہ وہ اقوام متحدہ میں ان شہادتوں کا مسئلہ پیش کرے لیکن انہوں نے انکار کردیا یہ کسی سیاسی جماعت کا قتل نہیں بلکہ یہ پاکستان کے لئے خون بہا ہے اس وجہ ہماری حکومت خود یہ معاملہ اٹهائے۔
بنگلہ دیشی راہنماؤں کی پهانسیاں بهارتی سازش ہے مودی اعتراف کرتا ہے کے 71 کے فسادات میں احمد آباد گجرات کے فسادات میں بهارت ملوث تها .حسینہ واجد کٹه پتلی کا کردار ادا کررہی ہے .ان شہداء کا خون ضرور رنگ لائے گا آج وہ کہتے ہیں.
*_ہمار جرم تو بتادو.کس جرم کی پاداش میں ہمیں اس دنیا سے رخصت کیا گیا_*
تحریر : خنیس الرحمان