مقبوضہ کشمیر کے اڑی سیکٹر میں بھارتی فوجی اڈے پر حملے کے بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان پر الزامات کی نہ صرف بوچھاڑ شروع کردی بلکہ بے بنیاد پروپیگنڈا کر کے عوام کو بھی گمراہ کیا جب کہ بھارتی حکومت نے بھی اپنی نا اہلی کا ثبوت دیتے ہوئے بغیر کسی تحقیق کے حملے کا الزام پاکستان پر دھر دیا۔
مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجی اڈے پر حملے کی ابتدائی تحقیقات میں کیا پیش رفت ہوئی اس حوالے سے ابھی تک کچھ سامنے نہیں آسکا لیکن بھارتی میڈیا خود تفتیشی افسر بنا ہوا ہے، بھارتی چینلز اور اخبارات پاکستان کے خلاف زہر اگلنے میں مصروف ہیں اور الزامات لگائے جارہے ہیں جن کی صداقت کا کوئی ثبوت نہیں جب کہ بھارتی اینکرز عوام کو حقائق بتانے کے بجائے صبح شام پاکستان مخالف دکان سجائے بیٹھے ہیں۔
بھارتی فوج نے بھی میڈیا کی ڈگر پر چلتے ہوئے مقوضہ کشمیر میں بھاری اسلحہ اور توپیں اگلے مورچوں پر پہنچا دیں ہیں جس کے باعث پوری وادی میں خوف کی فضا پیدا ہوگئی ہے۔ بھارتی سیاست دانوں کو بھی لگتا ہے عقل گھاس چرنے گئی ہے جس کے جو منہ میں آرہا ہے بولے جا رہا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں پاکستان کو سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کی بچگانہ دھمکی دی لیکن اس محاذ پر بھی بھارت کو اس وقت منہ کی کھانا پڑی جب اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے دھمکی پر بھارت کو کھری کھری سنادیں۔
بھارتی چینلز جو دو روز پہلے تک پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کا ڈھنڈورا پیٹ رہے تھے، ایک چینل نے روس کی پاکستان کے ساتھ جنگی مشقیں ختم کرنے کی خبر تک چلا دی لیکن آئی ایس پی آر نے روسی فوجیوں کے پاکستان پہنچنے کی تصاویر جاری کرکے ڈھونگی میڈیا کے منہ پرطمانچہ ماردیا۔
دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی دنیا سے نظریں ملانے کی بجائے منہ چھپا رہے ہیں، مودی پہلے اقوام متحدہ میں عالمی رہنماؤں کا سامنا کرنے سے گھبرائے اور اب اسلام آباد میں ہونے والی سارک کانفرنس میں بھی شرکت سے انکار کردیا۔ جلن کی آگ اس حد تک جا پہنچی کہ بھارت نے بالی ووڈ میں کام کرنے والے پاکستان فنکاروں کو بھی نہیں بخشا، پہلے دھمکیاں دیں اور پھر 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا الٹی میٹم جاری کر دیا۔