واشنگٹن ( مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف نے کہا ہے کہ درست سیاسی وقت آنے پر، وہ پاکستان واپس جائیں گے،پی پی پی اور پی ایم ایل۔این کی باریاں ختم کرنے کیلئے پاکستان میں ایک تیسری سیاسی طاقت کا سامنے آنا ضروری ہے، جس کے لیے، جو بھی سیاسی طاقتیں مل جائیں، اچھا ہے، چونکہ عمران خان اکیلے تبدیلی لانے میں ناکام رہے ہیں اس لیے انہیں چاہئے کہ وہ ایک جیسے خیالات والی پارٹیوں کو ساتھ ملائیں تو ہی تبدیلی آسکتی ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا میری کمر میں تکلیف ہے، لیکن ایسی بات نہیں کہ میں چل پھر نہیں سکتا۔ مجھے ایک میڈیکل پرابلم ہے۔
میری ریڑھ کی ہڈی میں ایک بہت پرانا ہیئرلائین فریکچر ہے، جسے ٹھیک کرنا ہے کیونکہ مستقبل میں اس کے بہت برے اثرات ہو سکتے ہیں اور مجھے اسی کا علاج کرواناہے۔مشرف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کی طرف سے ان کا نام اِی سی ایل سے نکالا گیا، جس کے بعد وہ ملک سے باہر آئے۔ مشرف نے کہا کہ وہ ایم کیو ایم کی قیادت نہیں سنبھالیں گے، کیونکہ ایم کیو ایم، ، ایک لسانی جماعت ہے اور وہ ماضی میں پورے ملک کے صدر رہے ہیں۔12 مئی کے واقعات میں کراچی کے نو منتخب میئر وسیم اختر کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے بارے میں سوال پر، پرویز مشرف نے کہا ہے کہ انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں کہ ایم کیو ایم (جو اس وقت مشرف حکومت کی اتحادی تھی)معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو کراچی میں آنے سے روکنے کی کوشش کر رہی تھی نہ ہی میں نے انہیں ایسا کرنے کیلئے کوئی حکم دیا تھا۔سابق صدر نے یہ بھی کہا کہ پرویز الٰہی کا یہ بیان جھوٹا ہے کہ میں نے انہیں چیف جسٹس کو لاہور میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے طاقت کے استعمال کا کہا تھا۔