کراچی کے علاقے کورنگی کازوے پر گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے کا ڈراپ سین تقریباً ہو گیا ہے، واقعے
کے مرکزی کردار اور مجرمانہ غفلت کے مرتکب اسٹیشن انویسٹی گیشن افسر کورنگی واسع جوکھیو کو باقاعدہ گرفتار کر کے اس پر اور فرار ہونےو الے ٹارگٹ کلرز پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
رات بھر سرچ آپریشن کے دوران پولیس نے 14افراد کو بھی حراست میں لیا ہے۔جمعے کی شام کورنگی کازوے پر فلمی سین پیش آیا ،اطلاع ملی کہ پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث2 ملزمان کو ان کے ساتھی چھڑا کرلے گئے اور ایک پولیس اہلکار کو قتل اور دوسرے کو زخمی کردیا۔
یہ دھماکا نما اطلاع حکام کے سرپر گری تو اعلیٰ سطح پر تحقیقات شروع ہوئیں اور بھاگنے والے دونوں ملزمان امتیاز رند اور عبدالمالک بنگالی کی تصویریں گزشتہ روز سی ٹی ڈی نے جاری کیں۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان کو لے کر جانے والی گاڑی پر فائرنگ اندر سے ہی ہوئی، گاڑی میں بیٹھے 3میں سے 2پولیس اہل کاروں کے پاس اسلحہ ہی نہیں تھا، ایک زخمی سپاہی کے پاس ایس ایم جی تھی جو گاڑی میں آگے بیٹھا تھا، ملزمان ایس ایم جی چھین کر فرار ہوئے اور کچھ دور جاکر پھینک دی۔
بغیر اسلحہ پرائیویٹ گاڑی میں خطرناک ملزمان کو لے جانے اور گاڑی میں ہونے والی فائرنگ میں بچ جانے والے ایس آئی او واسع جوکھیو کو پولیس نے گرفتار کرکے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
فرار ہونے والے ٹارگٹ کلرز کی گرفتاری کے لیے پولیس کی کوششیں جاری ہیں تاہم ابھی تک کوئی پیشرفت سامنے نہیں آسکی۔