اسلام آباد (یس اردو نیوز)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ بھارت کی طاقت کا گھمنڈ ٹوٹے گا اور کشمیر جلد آزاد ہو گا جس کے نتیجے میں خطے میں امن و استحکام قائم ہو گا اور ترقی کی رفتار تیز ہوجائے گی۔صدر مملکت نے یہ بات ایوان صدر میں نیشنل ا سکول آف پبلک پالیسی (NSPP) کیزیر تربیت 105 ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سیکریٹری کابینہ سید طاہر شہباز، ریکٹر این ایس پی پی محمد اسماعیل قریشی اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاک بھارت مخاصمت دونوں ملکوں کے لیے نقصان دہ ہے اوراس سے تمام خطہ متاثر ہو گا۔صدر مملکت نے کہا کہ قومی معیشت اطمینان بخش رفتار سے ترقی کر رہی ہے اور حکومت نے پورے ملک اور خاص طور پر پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لیے خصوصی منصوبے تشکیل دیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج ملک میں زرِ مبادلہ کے جتنے ذخائر مو جود ہیں ، ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ انھوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے بلوچستان کو سب سے زیادہ فائدہ ہو گا اور اس سال کے آخر تک گوادر ڈیپ سی پورٹ فعال ہو جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ مغربی روٹ سمیت اقتصادی راہداری کے منصوبے میں کسی اعتبار سے کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کراچی سمیت ملک کے تمام حصوں میں بد امنی کے مکمل خاتمے تک آپریشن ختم نہیں کیے جائیں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کے لیے حکومت پاکستان کیسول افسران مثالیت پسندی کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے ایسی پالسیاں مرتب کریں جو عملی طور پر قابل عمل ہوں اور ان سے عوام کی فلاح وبہبود کا کام ہو سکے۔ انھوں نے کہا کہ سول افسران عوام کے حاکم نہیں بلکہ خادم ہیں انھیں اپنے فرائض بلا خوف وخطر سر انجام دینے چاہییں۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملک و قوم کی خدمت میں سول سروس کی خدمات قابلِ تحسین ہیں۔قیام پا کستان کے بعد سرکاری حکام نے جس جذبے کے تحت کام کیا وہ بعد میں آنے والوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ کسی قوم کی ترقی و سربلندی کا راز اس کی محنت، دستیاب وسائل، قیادت کے خلوص اور اس کی جفاکشی پر ہوتا ہے لیکن یہ عوامل اسی وقت بامعنی ثابت ہو سکتے ہیں جب اس کی انتظامیہ اور مختلف شعبوں کے سول افسران کاروبارِ مملکت کے اصولوں سے سے پوری طرح آگاہ ہوں۔
انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نیشنل مینجمنٹ کے ذریعے مختلف سطحوں کے سول افسران کی تربیت کے لیے کورس کا اہتمام کرتی رہتی ہے اور یہ بات خوش آئند ہے کہ اس کے لیے مرتب کردہ نصاب جدید اصولوں کے مطابق ہے جو وقت کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے اس امیدکا اظہار کیا کہ تربیت پانے والے سِول افسران ملک کی بہترطریقے سے خدمت کر سکیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے اعلی ٰسول افسران کو قائداعظم کی ہدایات اور ان کے اصولوں پر عمل پہرہ ہونا چاہیے۔ صدر مملکت نے کہا کہ سول افسران اپنے فرائض منصبی بلا خوف وخطر اور بغیر کسی دباو کے نبھائیں۔ انھوں نے کہا کہ سول افسران حکومت کو ایسی پالیسیاں مرتب کرنے میں مدد کریں جن سے عوام بھی مطمئن ہو اوراِ ن کا اپنا ضمیر بھی انھیں ملامت نہ کرے، ان پالیسیوں کا اصل مقصد صرف اور صرف عوام کی فلاح و بہبود ہونا چاہیے۔موجوہ حالات میں اقتصادی اشاریوں کی بہتری اور معیشت کی بحالی کیلیے پیدا ہونے والے امکانات سے استفادے کے لیے ضروری ہے کہ سول افسران غیر معمولی تندہی سے فرائض سر انجام دیں۔ اسی طرح ہم سب مل کر اس ملک کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سول افسران اپنے فرائض کی بجا آوری ہمیشہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کرکر یں اور خلاف آئین و قانون احکامات کو نہ مانیں۔ صدرمملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ سول افسران اپنے فرائض پوری ایمانداری سے نبھائینگ