عدالت نے کمیشن کو منصوبے کے حوالے سے نیسپاک کی رپورٹ کا جائزہ لے کرایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی
اسلام آباد : اورنج ٹرین منصوبے میں ثقافتی ورثے کے تحفظ کے حوالے سے سپریم کورٹ نے ماہرین کا دو رکنی کمیشن قائم کر دیا ، کمیشن ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرے گا ۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں عدالت عظمی کے پانچ رکنی لارجر بینچ کے سامنے پنجاب حکومت اور دیگر فریقین نے اورنج لائن ٹرین منصوبے میں ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے لیے تکنیکی ماہرین کے تین تین نام سربمہر لفافے میں پیش کر دیئے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس میں پوشیدہ رکھنے والی کوئی بات نہیں، فریقین ناموں پر مشاورت کر لیں ، فریقین ایک دوسرے کے ماہرین کے ناموں پر متفق ہو ، اگر فریقین متفق نہ ہوئے تو ہم فیصلہ کریں گے ۔ عدالتی ہدایت پر سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کی گئی۔
دوبارہ سماعت شروع ہونے پر عدالت نے اورنج لائن منصوبے پر نیسپاک کی رپورٹ کے جائزہ کیلئے دو رکنی کمیشن بنا دیا ، کمیشن میں ڈیپارٹمنٹ آف آرکالوجی کے پروفیسر رابن اور پرائیویٹ کنسلٹنگ انجیئنرنگ کمپنی شامل ہیں ۔ عدالت نے کمیشن کو منصوبے کے حوالے سے نیسپاک کی رپورٹ کا جائزہ لے کرایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ۔ عدالت کا کہنا تھا کہ کمیشن کے اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی ، عدالت نے سماعت ملتوی کر دی ۔