جھنگ میں پولیس کے مبینہ تشدد سے زیر حراست سیکورٹی گارڈ کی ہلاکت پر لواحقین نے ڈی ایچ کیو اسپتال کے سامنے لاش سڑک پر رکھ کر احتجاجی مظا ہرہ کیا ۔ جاں بحق شخص نجی کمپنی میں سیکورٹی گارڈ تھا ۔
احتجاج کرتے جاں بحق سیکورٹی گارڈ کے لواحقین کا کہنا ہے کہ یکم نومبر کو نجی کمپنی میں ڈکیتی کی واردات ہوئی تھی ، جس کے بعد شک کی بنیاد پر پولیس نے چوکی علی آباد میں سیکورٹی گارڈ جہانگیر کو زیر حراست رکھا گیا۔
منگل اور بدھ کی درمیانی شب ملزم کی حالت خراب ہونے پر پولیس نے جہانگیر کو رشتے داروں کے حوالے کردیا ۔لیکن اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی سیکورٹی گارڈ جاں بحق ہوگیا ۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ قتل کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں پر قتل کا مقدمہ درج کیا جائے ۔ دوسری جانب تھانہ کوتوالی کے ایس ایچ او میاں عابد کا کہنا ہے کہ وہ ملزم کی گرفتاری سے لاعلم تھے تاہم وہ چوکی علی آباد کی نفری سے پوچھ گچھ کریں گے ۔