خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مسلسل بھارتی جارحیت پر پاکستانی حکومت اپنا حق محفوظ رکھنا چاہتی ہے، مگر یہ حق محفوظ رکھنے کا وقت نہیں، بھارت کو ہمیں دوگنی طاقت سے جواب دینا چاہیے
اسلام آباد (یس اردو نیوز) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کے بعد بھی آج قومی اسمبلی کی فرنٹ سیٹس خالی ہیں ، حکومت کو یہ سمجھانا بھینس کے آگے بین بجانے کے مترادف ہے ۔ مسلسل بھارتی جارحیت پر پاکستان کو دوگنی طاقت سے جواب دینا چاہیے ۔ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں شرکت سے پاکستان کی کمزوری ظاہر ہو گی ۔قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے بعد بھی آج قومی اسمبلی کی فرنٹ نشستیں خالی ہیں، وزیراعظم کی پورے سال کی ایوان میں حاضری 11 فیصد جبکہ وفاقی وزراء کی پارلیمنٹ میں حاضری 13 فیصد سے زیادہ نہیں، یہ پارلیمنٹ ہے کلب نہیں، اسے سنجیدہ لیا جائے، قانون سازی میں کورم پورا کر لیا کریں ۔ پیپلز پارٹی حکومت میں ایک مرتبہ بھی کورم کی نشاندہی نہیں ہوئی، حکومت کو یہ سمجھانا بھینس کے آگے بین بجانے کے مترادف ہے، حکومتی ارکان نے پارلیمنٹ کو کمزورکر دیا ہے ، پارلیمنٹ کمزور ہونے کی وجہ سے کوئی دھرنا تو کوئی احتجاج کرتا ہے، آج وزیراعظم سمیت تمام ارکان پارلیمنٹ اکٹھے ہوں تو بھارت کو مضبوط اور متحد پاکستان کا پیغام جاتا ہے ۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مسلسل بھارتی جارحیت پر پاکستانی حکومت اپنا حق محفوظ رکھنا چاہتی ہے، مگر یہ حق محفوظ رکھنے کا وقت نہیں، بھارت کو ہمیں دوگنی طاقت سے جواب دینا چاہیے ۔ پاکستانی افواج بھارتی فوج کے مقابلے میں دس گنا طاقت ور ہے، صرف مذمتی بیانات سے بھارت کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا، بھارتی جارحیت پر حکومت کی خاموشی مجرمانہ ہے، پاکستانی عوام مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے ۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پی ٹی آئی 24 ویں ترمیم کی مخالفت بالکل کرے، کسی ترمیم یا بل کی مخالفت ایوان کے اندر ہو گی باہر سے نہیں ہو سکتی، ایوان سے باہر تو مخالفت نہیں پوائنٹ سکورنگ ہو گی، پی ٹی آئی کو کہتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں آئے اور اپوزیشن کے ساتھ ملکر بل کی مخالفت کرے۔