تل ابیب: وسطی و شمالی اسرائیل میں بڑے پیمانے پر لگنے والی آگ کے باعث 80 ہزارسے
زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے جب کہ اسرائیلی وزیراعظم نے اسے دہشت گردی قرار دیتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وسطی اور شمالی اسرائیل کے جنگل میں مختلف مقامات پر دو روز قبل لگنے والی آگ نے اسرائیلی شہر حیفہ کے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جب کہ مشرقی سمت میں چلنے والی ہواؤں نے آگ کو بڑھکنے میں مدد دی۔ بڑے پیمانے پر آتشزدگی کے باعث حیفہ شہر کے ہزاروں شہری محفوظ مقامات پر نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے آگ لگنے کے واقعہ کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ
جن لوگوں نے اسرائیل کو جلانے کی کوشش کی ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ دوسری جانب اسرائیلی کے سلامتی کے وزیر کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کے الزام میں کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم ان کی جانب سے اس حوالے سے مزید کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
اسرائیل میں آگ لگنے کا واقعہ سوشل میڈیا پر بھی بہت تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور ’’اسرائیل از برننگ‘‘ کے نام سے ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔
یونان،قبرص، ترکی، روس اور فلسطین کی جانب سے اسرائیل کو آگ بجھانے میں مدد فراہم کرنے کی پیش کش کی گئی ہے جب کہ اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو پانے کے لئے امریکا سپر ٹینکر فائر فائٹنگ جہاز بھیج رہا ہے جب کہ اسرائیل کی جانب سے بھی جہازوں کی مدد سے آگ بجھانے والا مادہ پھینکا جا رہا ہے۔