ایم کیو ایم پاکستان جنرل ورکر اجلاس میں عامر خان نے کہا کہ کوئی سوشل میڈیا کا شہنشاہ بنا ہوا ہے، تو کوئی درباریوں کا سردار ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کے ساتھ تعصب کا سلسلہ جاری ہے جو اب بند ہوجانا چاہیے۔
کراچی کے علاقے نیو کراچی میں جنرل ورکر اجلاس سے ایم کیوایم پاکستان کے مرکزی رہنما عامر خان نے کہا کہ 22 اگست کے دن جو گفتگو کی گئی وہ بند کمروں میں ہوتی رہتی تھی۔ ہم روکتے رہتے تھے کہ ایسی باتیں نہ کریں۔
عامر خان نے واسع جلیل پر بھی تنقید کی اور کہا وہ سوشل میڈیا کے شہنشاہ ہیں۔ جب نائن زیرو پر چھاپا پڑا، تو وہ کسی کو بتائے بغیر لندن بھاگ گئے۔ محمد انور کے بھائی چنو چائنا کٹنگ کے کنگ ہیں ۔
مصطفیٰ عزیز آبادی درباریوں کے سب سے بڑے سردار ہیں۔ ان کے چھوٹے بھائی نے کے ایم سی کی زمینوں میں خرد برد کی۔ اسی درباری ٹولے نے ایم کیو ایم کو اس مقام پر پہنچایا۔
جنرل ورکرز کنونشن سے خطاب میں انہوں نے کہا ہم کوشش کررہے ہیں کہ تنظیم کا شیرازہ نہ بکھرے۔ جس طرح تھانے جاتے ہوئے لوگ ڈرتے ہیں ایسے یونٹ آفس آنے سے ڈرتے ہیں۔جو ناجائز طاقت ہوتی ہے اسے ایک دن ختم ہونا ہوتا ہے۔ اگر قوم کے مسائل کو حل کرنا ہے تو اپنے طرز گفتگو کو بہتر کرنا ہوگا۔
اجلاس سے سینئر رہنما فاروق ستار نے کہا کہ آج اندر کے لوگ ایم کیو ایم توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، وہ یہ درست نہیں کررہے۔ کراچی کے ساتھ تعصب کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1992 میں بھی ایم کیو ایم کو توڑنے کی کوشش کی گئی مگر ناکام رہے، جب تک غبارے میں گیس نا ہو اسے کوئی تسلیم نہیں کرتا۔ اگر کراچی والے ٹیکس دینا بند کردیں تو اس ملک کا کیا ہوگا۔
ایم کیوایم جنرل ورکر اجلاس میں رہنماوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم میں موجود بدعنوان عناصر کے خلاف تحقیقات کرکے انہیں پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔ اب کسی کو صفائی دینے کی ضرورت نہیں، بلکہ 100 روزہ مہم کو کامیاب بنانا ہے۔