حجة الودع کا خطبہ انسانی حقوق کا سب سے بڑ ا منشورہے
المیہ ہے، چاند تک پہنچ گیا،انسان انسانیت تک نہ پہنچ سکا
آمد محسن انسانیت سے انسانی حقوق کا راستہ کھل گیا
آمدمحسن انسانیت سے انسانی حقوق کا راستہ کھل گیا ۔ مقام انسانیت کا سب سے بڑا علمبردار نظام اسلام ہے ۔ حقوق اللہ کے ساتھ، حقو ق انسانی کی پاسداری ضروری ہے ۔المیہ ہے ، چاند تک پہنچنے والا انسان انسانیت تک نہ پہنچ سکا۔ دنیا میں کامیابی حاصل کرنے کےلیے امت مسلمہ انسانی حقوق کی ادائیگی کو زندگی کا مشن بنائے۔جب انسان کو اس کاحق نہیں ملتا ، تو پھر دھشتگردی جنم لیتی ہے۔حجة الودع کے موقع پر انسانی حقوق کی اہمیت پر دیا جانے والا نبی پاک کا خطبہ انسانیت کی رہنمائی کرتا رہے گا ۔ انسان نے انسان کو مارنے کےلیے ایٹم بم بنا لیا ، اسے بچانے کےلیے نبی پاک کا نظام نہیں اپنایا ۔ رسول کریم نے اپنے کردار سے انسانیت کو بین الاقوامی انسانی حقوق کامنشور عطا کرکے ہر خود ساختہ منشور رد کر دیا۔انسانیت کا تحفظ، امن پسندی،روشن خیالی اسلام کی پہلی بنیاد ہے۔دُنیا کفر انسانی حقوق کی پاسداری دیکھنا چاہتی ہے ، تو اسلام کی عظمتوں کا مطالعہ کرے ۔سیرت رسول سے ہٹ کر انسانی حقوق کی بات کرنے والے اصل میں انسانیت کے دشمن ہیں ۔اظہار بخاری نے کہا انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیرنے والوں کو انسانی حقوق منانے کا کوئی حق نہیں ۔امریکہ ،اسرائیل،انڈیا انسانی حقوق کے سب سے بڑے دشمن ہیں ۔انسانیت پر سب سے بڑا حق یہ ہے ،کہ اسے امن سے رہنے دیا جائے ، دھشتگردی سے بچایا جائے۔ مقام انسانیت سمجھنے کےلیے فتح مکہ کے اصول اپنانے کی ضرورت ہے ۔ مکہ والوں نے چاند کے دو ٹکڑے دیکھے ، تو کہامحمد نے جادو کر دیا ، پتھروں کو کلمہ پڑھتے دیکھا ،تو کہا ان پر جادو کر دیا ، جنگ بدر ، جند اُحد میں شکست کھائی ، ایمان نہ لائے ۔ مکہ فتح ہوا پھر بھی کلمہ نہ پڑھا ، لیکن جن آپ نے غلاف کعبہ پکڑ کر کہا ، جاﺅ میں نے تم سب کو معاف کر دیا ، تو سب نے کلمہ پڑھ لیا ۔ در گزرکرنا ، معاف کر دینا بہت بڑا عمل ہے ، جسے اپنانے کی ضرورت ہے۔ مبلغین اسلام یوربی معاشرے کی گندی بد اعمالی اورفرسودہ قوانین کا خاتمہ کرنے کےلیے اسلام کی روشن خیالی کا پیغام انسانیت پر منتقل کردیں ۔امریکہ کے نزدیک ( پیس) سے مراد امن نہیں ، بلکہ وہ اسلامی دنیا کے پیس کر کے ان پر قبضہ کر نا چاہتا ہے ۔ لہذاایسے دھشتگرد قبضہ گروپوں سے جا ن چھڑا نے کےلیے امت مسلمہ متحد ہو جائے ۔ اگر ہم انسانی ھلاکتوں پر خرچ ھونے والے وسائل انسانی فلاح و بہبودپر خرچ کریں ۔ تو دنیا میں انسانی حقوق کے تقاضے پورے ہو جائیں گے ۔دنیا کفر اپنے گریبانوں میں جھانکے ،کہ انہوں نے اربوں ڈالر لگا کربے گناہ انسانوں پر بم بر ساکر کونسی انسانی خدمت کی ۔