برسبین: پاکستان نے آسٹریلوی میدانوں پر ناقص بیٹنگ کی نئی مثال قائم کردی،ٹیم نے صرف27 رنز کے سفر میں7وکٹیں گنوائیں، 35سال قبل اتنے ہی بیٹسمین واکا گرائونڈ میں 25رنز کا اضافہ کرپائے تھے،تیسرا موقع ہے کہ کینگروز کیخلاف2مہمان پیسرز نے4،4 یا زائد وکٹیں حاصل کی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آسٹریلوی میدانوں پر بیٹنگ میں تباہی کی نئی مثال قائم کرتے ہوئے صرف 27 رنز کے سفر میں 7وکٹیں گنوادیں، ایک وکٹ پر 43رنز بنانے والے گرین کیپس کے 8بیٹسمین67 تک پویلین لوٹ چکے تھے، واکا گراؤنڈ میں 1981میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میں اتنے ہی بیٹسمین مجموعی طور پر 25رنز کا اضافہ کرپائے تھے، رواں سال میں یہ چھٹی اننگز ہے کہ پاکستان کے ٹاپ 6میں سے کوئی بھی ففٹی نہیں بناسکا،اس سے قبل لارڈز، اولڈ ٹریفورڈ، دبئی اوکرائسٹ چرچ ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں بیٹنگ آرڈر کو اسی نوعیت کی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تیسرا موقع ہے کہ کینگروز کیخلاف 2مہمان بولرز نے 4،4 یا زائد وکٹیں حاصل کیں،برسبین میں محمد عامر اور وہاب ریاض سے قبل رواں سال ہی پروٹیز کائل ایبٹ اور کاگیسو ربادا ہوبارٹ جبکہ جیمز اینڈرسن اور کرس ٹریملٹ 2010کے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں یہ کارنامہ سرانجام دے چکے ہیں،پاکستان کیخلاف 6سال بعد 2کینگرو بیٹسمین ایک ہی اننگز میں سنچریاں بنانے میں کامیاب ہوئے۔
اسٹیون اسمتھ اور پیٹر ہینڈز کومب نے برسبین میں تھری فیگر اننگز کھیلیں،اس سے قبل 2010میں مائیکل کلارک اور رکی پونٹنگ نے ہوبارٹ میں سنچریاں بنائی تھیں،گابا میں آسٹریلوی بیٹنگ اوسط 55.59رنز فی وکٹ کسی بھی ملکی وینیو سے زیادہ ہے،کینگروزنے یہاں گذشتہ 10میچز میں سے8بار پہی اننگز میں 400سے زائد رنز بنائے، اسد شفیق نے گذشتہ7اننگز میں 8.28کی معمولی اوسط سے رنز اسکور کیے ہیں۔