وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دنیا میں دہشت گردی بڑھ رہی ہےاور پاکستان میں اس کا گراف گر رہا ہے،آپریشن ضرب عضب کے بعد دہشت گرد مارے گئے یا بھاگ گئے۔
لنڈی کوتل میں میڈیا سے گفتگو میں چودھری نثار علی خان نے کہا کہ ہمیں دہشت گردوں کو کنٹرول اور مانیٹر کرنا ہے، 2020 تک 6کنٹرول روٹ ہوں گے،ہمیں بارڈر مینجمنٹ صحیح کرنا چا ہیے۔
انہوں نے کہا کہ1284 ایف سی کے جوان اور افسر شہید ہوئے،3 ہزار سے زیادہ جوان زخمی ہوئے،یہاںقربانیوں سے امن آیا ہے،پاکستان کی قوم ایف سی کی قربانیوں کو نہیں بھولے گی۔
جنرل(ر)راحیل شریف اچھا کام کرکے گئے،انہیں یاد رکھنا چاہیے،ایف سی کے جوانوں کی بہادری پر کتابیں لکھی جاسکتی ہیں،عوام کے صبر اور استقامت سے بہت بہتری آئی ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ دہشت گرد چھپ کر آتے ہیں اورسرحد پار چلےجاتے ہیں، دہشت گردی کی لہر نے قبائل کے نظامِ زندگی اور ان کے امن کو نقصان پہنچایا،افغان ہمارے بھائی ہیں،ہم چاہتے ہیں وہ ادھر آئیں ، ہم وہاں جائیں۔
چودھری نثار کا کہنا تھا کہ لنڈی کوتل کے قبائل ملکی دفاع کیلئے پرجوش ہیں،اس خطے میں کوئی دہشت گردی کا نیٹ ورک نہیں ہے،یہاں کے لوگوں نے کشمیر جاکر بھی آزادی کی جنگ لڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد عام لوگوں کے ساتھ آجاتے تھے،وہ بزدلوں کی طرح عوام پر وار کرتے ہیں، اس کا راستہ روکنا ہے۔