ایف بی آر کے ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھانے کےدعوے دھرے رہ گئے، ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد بڑھنے کی بجائے 40فیصد کم ہوگئی ۔
اقتصادی ماہرین کہتے ہیں نہ ٹیکس وصول کرنے والے اپنی ڈگرچھوڑنے کو تیار ہیں اورنہ عام آدمی فرسودہ ٹیکس سسٹم میں آنے پر راضی ہے۔ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کےلیے گوشوار ے جمع کرانے کی تاریخ پانچ بار آگے بڑھائی ،ٹیکس ریٹرن کا ہدف پورا ہونا تو ایک طرف سال 2016ء میں گوشوارے بھی 40 فیصد کم جمع ہوسکے اور ان کی تعدادصرف 9 لاکھ رہی ،صنعت کار اور تاجر وں کا شکوہ ہے کہ لوگ سسٹم سے نالاں ہیں اس لیے ٹیکس نیٹ میں آنے کو تیار نہیں ۔ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے کہ ایف بی ا ٓر نے آن لائن سسٹم تو متعارف کرا دیا ہے لیکن اس سسٹم سے عدم آگاہی، کرپشن، عدالتی نظام میں کمزوریاں اور پہلے سے موجود ٹیکس گزار وں کو سہولتیں نہ ملنے کےباعث لوگ گوشوارے جمع نہیں کراتے۔ماہرین ٹیکس کا کہنا ہے کہ ایف بی آر اپنی پالیسیوں کے ذریعے لوگوں کا اعتماد بحال کرے تاکہ وہ خوشی خوشی ٹیکس نیٹ میں داخل ہوجائیں ۔