کینو کے برآمدی سیزن کو پورٹ آپریشن کی سست روی کی وجہ سے خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ سینکڑوں کنٹینرز کلیئر نہ ہوسکے، سست روی برقرار رہی تو آرڈر منسوخ ہوجائیں گے۔
چیئرمین فروٹ اینڈ ویجٹیبل ایسوسی ایشن وحید احمد کے مطابق پی آئی سی ٹی اور کے آئی سی ٹی کے اندرونی معاملات کی وجہ سے کام انتہائی سست روی سے ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تاخیر کی وجہ سے جن جہازوں میں ان کنٹینرز کو بھیجا جانا ہے وہ انہیں لئے بغیر چلے جائیں گے۔ جس سے آڈرز منسوخ ہونے کے خدشات سر پر منڈلا رہے ہیں۔سلسلہ برقرار رہا تو آئندہ چند روز میں پھنسے کنٹینرز کی تعداد 8سے 900ہوجائے گی۔ پورٹ کے جمود کے خبروں پر دیگر جہاز کراچی بندرگاہ نہیں آئیں، جو مجموعی برآمدات پر منفی اثر مرتب کرے گی۔وحید احمد نے کہا کہ پھلوں کی برآمدات کو مقررہ وقت پر پہنچانا ضروری ہوتا ہے، کیونکہ یہ جلد خراب ہونے والی چیز ہے۔ وقت پر نہ پہنچے تو خریدار آڈر منسوخ کردیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 300کنٹینرز میں 50لاکھ ڈالر کا کینو ہے۔ اسکے علاوہ آلو کے بھی کنٹینر رکے ہوئے ہیں