بھارتی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی ملک میں کم از کم 37جائیدادیں ہیں،صرف ممبئی میں25پراپرٹیز ہیں جن کی مارکیٹ قیمت ایک ارب روپے ہے۔
قومی تفتیشی ایجنسی کے ذرائع نے ہندوستان ٹائمز کو بتایاکہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی زیادہ تر جائیدادیں مہاراشٹر کے شہروں میں موجود ہیں۔ان میں سے 25 فلیٹس صرف ممبئی میں ہیں۔محتاط اندازوں کے مطابق ڈاکٹر ذاکر نائیک اور اسلامک ریسرچ فاونڈیشن کے اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 100 کروڑ روپے ہے۔ایجنسی نے نائیک کی مذہبی تقاریر پر مبنی مواد کی چودہ ہزار ٹیپس بھی قبضے میں لیں ہیں جن میں پانچ ہزار ٹیرا بائٹس ڈیٹا موجود ہے۔ایجنسی کے سربراہ شرد کمار کی سربراہی میں این آئی اے اہلکاروں کی ایک ٹیم ممبئی پہنچی اور ان تمام مواد کی دستیابی کےلئے ممبئی پولیس حکام کے ساتھ بات چیت کی۔ذاکر نائیک اور آئی آر ایف کی پونے اور سولاپر میں میں جائیدادیں ہیں۔ اخبار کے مطابق تبصرے کےلئے ذاکر نائیک کے ترجمان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔فاؤنڈیشن پر پابندی کے بعد این آئی اے مسلم نوجوانوں کو اکسانے اور مذہب اور نسل کی بنیاد پر گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں نائیک اور اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ۔ذاکر نائیک ،آئی آر ایف اوران کے تین ٹرسٹیز کے تین درجن بینک اکاؤنٹس کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔بھارتی حکومت نے آئی آر ایف پر عائد پابندی پر نظر ثانی کےلئے ایک ٹربیونل تشکیل دیا ہے۔دیگر بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ذاکر نائیک اور ان کےاسلامک ریسرچ فائو نڈیشن کالے دھن کو سفید کرنے کے شک میں مقدمہ درج کروایا ہے۔ڈائریکٹوریٹ نےمنی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کروائی ہے ۔این آئی اے بھی نائیک اورآئی آر ایف کے خلاف غیر قانونی سرگرمی ایکٹ کے تحت دو ماہ پہلے شکایت کر چکا ہے. این آئی اے کی رپورٹ کی بنیاد پر ہی ای ڈی نے معاملہ درج کیا ہے۔