ترکی میں چار افراد کے اغوا میں ملوث دو انسانی اسمگلرز کو گوجرانوالہ سے گرفتارکرلیا گیا۔گرفتار ملزمان افضال اور سہیل سگے بھائی اور گوجرانوالہ کےہی رہائشی ہیں۔
ایف آئی اےذرائع کے مطابق گرفتار ملزم افضال پاکستان سے براستہ ترکی لوگوں کو یونان بھجواتا تھا جبکہ گرفتارملزم سہیل ترکی میں اپنے ساتھیوں کے ذریعے یونان جانے والےلوگوں کو اغوا کرالیتاتھا۔ذرائع کے مطابق سہیل اپنے ساتھیوں سے مغویوں پر تشدد کی ویڈیوز منگواکر اہل خانہ تک پہنچواتا جبکہ افضال مغویوں کے اہل خانہ سے رابطہ کرکے ڈیلنگ کراتا تھا۔ایف آئی اےذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کے ذریعے اغوا کاروں سے رابطہ کیاجارہاہے۔قبل ازیں گوجرانوالہ کے چار نوجوانوں کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے بچوں کو ترکی میں انسانی اسمگلرز نے قید کرلیا ہےاور بچوں کو چھوڑنے کے عوض فی کس 20 لاکھ روپے مانگے ہیں۔گوجرانوالہ کے علاقے گھوڑے شاہ کےچار نوجوان ایجنٹوں کے ذریعے یونان کے لیے نکلے تھے تاہم طے شدہ رقم نہ ملنے پر ترکی میں انسانی اسمگلرز نے انہیں قید کرلیا۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلرز ان کے بچوں پر تشدد بھی کررہے ہیں۔ انسانی اسمگلرزکی طرف سے بھیجی گئی ویڈیو میں بھی نوجوانوں کو رقم بھیجنے کی اپیل کرتے دکھایا گیاہے۔اس حوالے سے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ترکی میں پاکستانی نوجوانوں کا معاملہ ترک حکام کے ساتھ اٹھایا ہے، نوجوانوں کی واپسی کیلئے ہرممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔دفتر خارجہ کاکہناہےکہ حکومت پاکستان ترکی میں پاکستانی نوجوانوں کے اغوا برائے تاوان سےمتعلق میڈیا رپورٹس سے آگاہ ہے، انقرہ اور استنبول میں پاکستان کے سفارتی مشنز معاملے پر ضروری اقدامات کررہےہیں، ترک حکام کی جانب سے بھی مکمل تعاون کیا جا رہا ہے۔ مسئلے کے حل کےلیے معاملے کی مزید تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔