پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاناما کیس میں جو ثبوت ہم نے دے دیے ہیں وہ کافی ہیں اور اس میں نوازشریف نکل نہیں سکیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 2012 میں مریم نواز نے انٹرویو میں کہا کہ ان کی اور ان کے خاندان کی
بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں لیکن پاناما کی موزیک کمپنی کا کمپیوٹر ہیک ہوا اور آئی ایس آئی جے نے ایک رپورٹ شائع کی، پاناما میں نواز شریف اور ان کے بچوں کے نام آئے، جس پر ہم نے نواز شریف سے جواب طلب کیا۔ پاناماکیس پرنوازشریف نے دو دفعہ تقریرمیں جواب دیئے، وزیراعظم نوازشریف نے پارلیمنٹ میں لکھی ہوئی تقریرکی، پاناما کی وجہ سے نوازشریف کو تسلیم کرنا پڑا کہ ان کے بچوں کی جائیداد بیرون ملک میں ہے۔چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس سے وزیراعظم کی ساکھ پرسوالیہ نشان اٹھ گیا ہے، وزیراعظم کا جھوٹ بولنا چھوٹی بات نہیں، وزیراعظم یا صدر جھوٹ بولتا ہوا پکڑا جائے تو اسے استعفا دینا پڑتا ہے۔ ملک قرضوں میں ڈوب رہا ہے، ہم قرض کی قسط ادا کرنے کے لئے قرض لے رہے ہیں، قرضے لے کر ملک نہیں چلایا جاسکتا، ملک تب چلے گا جب آمدنی بڑھائیں گے، وزیراعظم قوم کے پیسوں کا رکھوالا ہوتاہے، ملک کا وزیراعظم کرپٹ ہو تو ٹیکس کیسے اکٹھا ہوسکتا ہے، دنیا بھر کی ریاستیں ٹیکسوں سے ملنے والی رقم سے امور چلاتی ہیں۔ جب تک طاقتور ڈاکو کا احتساب نہیں ہوگا تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے، سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر صادق اور امین کے قانون پر سختی سے عمل کیا تو پوری پارلیمنٹ ہی چلی جائے گی، اگرعمران خان بھی پارلیمنٹ کے لیے فٹ نہیں ہوتا تواس کو بھی جانا چاہیے، کرپٹ پارلیمنٹ کے چلے جانے سے ملک بچ جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ اگر میں شوکت خانم کا پیسا استعمال کررہا ہوتا تو اب تک اسپتال بند ہوچکا ہوتا۔ التوفیق کیس میں شریف خاندان نے لندن میں اپنے چار فلیٹس گروی رکھے، خواجہ آصف کہتے ہیں کہ لوگ پاناما کو بھول جائیں گے، پاکستانی پاناما کو کیوں بھول جائیں گے، جو ثبوت ہم نے دے دیے ہیں وہ کافی ہیں، اس میں نوازشریف نکل نہیں سکیں گے۔