دفتر خارجہ نے افغان حکومت کی جانب سے افغانستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کاالزام سختی سے مستردکرتےہوئےکہاہےکہ پاکستان ہمیشہ افغان امن کے لئے اپنا کردار ادا کرتارہے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ کچھ عناصر پاک افغان تعلقات خراب کرنے کے درپے ہیں، جبکہ پاکستان افغانستان میں سب سے زیادہ امن کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بدامنی کا سب سے بڑا متاثرہ ملک پاکستان ہے،پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کیلئے بھرپور کوشش کی ہے ،دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔
نفس زکریا نے مزید کہا کہ افغان قیادت کی جانب سے الزامات مایوس کن ہیں،ہم ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں،پاکستان افغانستان میں قیام امن اوربحالی کیلئے بھرپورتعاون کررہا ہے،افغان مفاہمتی عمل بارڈرمینجمنٹ اورانسداد دہشت گردی کیلئے تعاون کرتے رہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے عالمی رہنماؤں کو مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم سے آگاہ کیا،انہوں نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متعلق بھی بتایا، آج برطانوی ہاؤس آف کامن میں مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر3 گھنٹے بحث ہوگی،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں کشمیرمیں نسل کشی آبادی کے تناسب میں تبدیلی اورجبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں جوہری ہتھیاروں کی دوڑروکنے کی تجویز دے چکا ہے، بھارت نے پاکستان کی تجویزکا مثبت جواب نہیں دیا، نئی جوہری تنصیبات کی تعمیرخطے میں جوہری عدم توازن کا باعث ہیں، ان تنصیبات میں عالمی معیار کو بھی ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا۔