سابق کرکٹرز نے اظہر علی کے بعدسرفراز احمد کو ون ڈے ٹیم کے کپتان کے لیے بہترین چوائس قرار دے دیا۔
نجی چینل پر پرخصوصی ٹرانسمیشن ’’کرکٹ کا مقدمہ ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ ہمارے کلچر میں دو دو ،تین تین کپتان نہیں چل سکتے، سرفراز احمد کو کپتان ہونا چاہیے،اس کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں ہے۔
سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ کپتان تبدیل ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ٹیم فورا ہی تبدیل ہوجائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ ڈےٹورنامنٹ ہوتاہےاورموسم کاپتا نہیں ہوتا کرادیتے ہیں ،اس کے لیے کیلنڈر بنانا ہوگا ۔
رمیز راجہ کا ون ڈے ٹیم کے کپتان کے حوالے سے کہنا تھا کہ سرفراز احمد ایک بہترین چوائس ہے ۔
سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز تینوں فارمیٹ کا بیسٹ کپتان ہے۔
انہوں نے کہا کہ کپتان لانا بھی ایک آرٹ ہے مگر یہ کون کرے گا۔
محمد یوسف نے بھی ون ڈے ٹیم کے کپتان کے طور پر سرفراز احمد کا نام لیا اور کہا کہ کپتانی کے لیے ایک ہی نام ہے اور وہ سرفراز ہے۔
سابق کرکٹرسکندر بخت کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا آئین ہی غلط ہے ، شہریارخان کےپاس کپتان ڈھونڈنےکاحق ہی نہیں ہے۔
سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید کا کرکٹ کا مقدمہ میں کہنا تھا کہ کپتان کے پاس وژن ہونا چاہیے۔
کرکٹ ٹرانسمیشن سے گفتگو میں کرکٹ ایکسپرٹ عالیہ رشید نے کہا کہ ون ڈے ٹیم کپتانی کیلئے ہمارے پرسرفراز احمدکے علاوہ کوئی چوائس نہیں ہے۔