پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ اگلے ماہ کے دوران پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لئے اہم ترین فیصلے کریں گے۔ آسٹریلیا میں شکست سے مایوس ہوئی لیکن ایک سیریز کے نتائج کی بنیاد پر اکھاڑ پچھاڑ نہیں کی جائے گی۔
ٹیسٹ اور ون ڈے کپتان کی تبدیلی کا آپشن موجود ہے لیکن جلد بازی میں کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کریں گے۔ مصباح الحق نے وقت مانگا ہے۔ وہ اپنے مستقبل کا اعلان کریں پھر بورڈ بھی اپنا لائحہ عمل اعلان کرے گا۔ مصباح الحق اوراظہر علی کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کوچ مکی آرتھر کی مشاورت سے کریں گے۔ وہ پیر کو جنگ کو خصوصی انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کپتان کے بارے میں اپنی رائے ضرور دے سکتے ہیں لیکن کپتان کی تبدیلی میرا استحقاق ہے۔ ٹیسٹ کپتان مصباح الحق اور ون ڈے کپتان اظہر علی کی تبدیلی کے حوالے سے جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی کپتان کی تبدیلی کی قیاس آرائیوں کو پر کوئی تبصرہ کروں گا۔ شہریار خان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا مایوس کن ضرور رہا ہے لیکن اسے تباہ کن قرار نہیں دیا جاسکتا۔ آسٹریلیا کی سیریز سے کچھ مثبت باتیں بھی سامنے آئی ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پاکستان ٹیم آسٹریلیا میں سیریز ہاری ہے۔ ایشیائی ٹیمیں ماضی میں بھی آسٹریلیا میں ہارتی رہی ہیں اس لئے ایک سیریز کی ہار پر اکھاڑ پچھاڑ نہیں کریں گے۔ شہریار خان نے کہا کہ پاکستان ٹیم میں آئے دن نیا ٹیلنٹ آتا رہتا ہے اگر مستقبل میں بھی نئے خون کی ضرورت ہے تو نئے کھلاڑیوں کو ضرور شامل کریں گے۔ پاکستان سپر لیگ کے دوران دبئی میں مکی آرتھر، انضمام الحق اور دیگر اہم لوگوں سے مشاروت کروں گا۔ مصباح الحق سے پوچھا ہے کہ آپ کے کیا ارادے ہیں۔ ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹیسٹ کپتان کو تبدیل کرنے کا ارادہ کر لیا ہے تو نہوں نے کہا کہ مصباح الحق کے اعلان کے بعد بورڈ اپنے آپشن اوپن کرے گا۔ اس سوال کے جواب کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے تینوں فارمیٹ کے لئے ایک کپتان مقرر کرنے کی تجویز دی ہے۔ شہریار خان نے جواب دیا کہ کپتان کا اعلان میرا استحقاق ہے۔ انضمام اپنی رائے ضرور دیں لیکن کپتان کو کسی کے کہنے پر تبدیل نہیں کروں گا۔