پاکستان میں جانوروں کی بعض اقسام کو سنگین خطرات لاحق ہیں اور اگر اس طرف توجہ نہ دی گئی تو جانوروں کی بعض نسلیں ختم ہونے کا خدشہ ہے۔
پاکستان میں جنگلات کی کمی ،جانوروں کی غیر قانونی تجارت اور ان کی افزائش سے متعلق آگاہی نہ ہونا ،وہ اسباب ہیں جس سے جانوروں کی بعض اقسام کو خطرات لاحق ہیں ۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق شمالی جنگلات اور ہمالیہ کے بلند پہاڑی سلسلوں میں پائے جانےوالے تیندوے کی نسل معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار ہے ۔ تازہ پانی اور سمندری کچھوؤں کی پاکستان میں نایاب نسلیں پائی جاتی ہیں لیکن ان کی غیرقانونی تجارت ان کی نسل کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہے ۔انڈین پینگولین بھی ایسے ہی جانوروں میں شامل ہے ۔ گزشتہ دس سال میں تقریبا 10لاکھ پینگولین کی غیرقانونی تجارت ہوئی ، سکھر اور گدو بیراج کے درمیان پائی جانےوالی انڈس ڈولفن اورپہاڑی علاقوں میں پائی جانےوالی بکروں کی نسل مارخور کو شکاریوں سے خطرات ہیں اور اس کی نسل ختم ہونے کا خدشہ ہے۔