جائلز کلارک اور آئی سی سی کے سیکیورٹی ماہر کے دورہ لاہور کے بعد کئی ملکوں نے اپنی ٹیمیں پاکستان بھیجنے پر جبکہ جائیلز کلارک نے موجودہ کھلاڑیوں پر مشتمل ورلڈ الیون لانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین شہریار خان کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کا فائنل ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کی جانب پیش رفت ہے لیکن انٹرنیشنل ٹیمیں ٹیسٹ اور ون ڈے کے لئے راتوں رات نہیں آئیں گی۔ پیر کو مسقط کے شہر عمان سے نمائندہ جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے شہر یار خان نے آئی سی سی بورڈ میٹنگ کے دوران جائلز کلارک نے اپنی رپورٹ پیش کی جس سے پاکستان کرکٹ کی کوشش کو تقویت ملی ہے۔ وہ کامن ویلتھ ٹیم کے بجائے ورلڈ الیون پاکستان لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے دورo پاکستان کی مثبت رپورٹ دی اور کہتے ہیں کہ میری اور سبحان احمد کی جائلز کلارک سمیت ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں سے بات ہوئی ہے۔ ہم نے آئی سی سی کو بریف کیا کہ پاکستان میں لاہور، کراچی اور ملتان میں اکیڈمیاں تیار ہیں، جہاں ٹیموں کی رہائش کا انتظام ہے۔ رکن ملک اپنی، اے، انڈر19، خواتین اور اکیڈمیز کی ٹیموں کو پاکستان بھیجیں۔ آئر لینڈ، افغانستان، نیپال کا کہنا ہے کہ پاکستان محفوظ ملک ہے اور ہم اپنی ٹیمیں بھیجنے کو تیار ہیں۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے دو سال پہلے اپنی خواتین ٹیم کو پاکستان بھیجا تھا۔ اب بنگلہ یش کی اکیڈمی ٹیم پاکستان آئے گی۔ پاکستان سپر لیگ فائنل کیلئے ششانک منوہر اور ڈیو رچرڈسن کو بھی دعوت دی ہے۔ کئی ملکوں نے اپنے سیکیورٹی ماہرین کو فائنل کے لئے بھیجنے پر اتفاق کیا ہے۔ زمبابوے بورڈ کے حکام فائنل دیکھنے لاہور آرہے ہیں۔ شہریار خان نے کہا کہ جائیلز کلارک موجودہ اسٹار کھلاڑیوں کی ورلڈ الیون پاکستان لارہے ہیں، جس میں سابق کھلاڑی نہیں ہوں گے۔ ورلڈ الیون میں کون کون ہوگا اس کے کھلاڑی کب آئیں گے اور کہاں میچ کھیلیں گے اس بارے میں معاملات طے ہونا باقی ہیں۔ شہر یار خان نے کہا کہ ہم نے آئی سی سی کہا ہے کہ وہ ٹیکنیکل کمیٹی کی میٹنگ کی میٹنگ کی میزبانی پاکستان کو دیں گے۔ ایک ڈائریکٹر کے دورے کے بعد سارے آپشن کھلے ہیں۔