اسلام آباد: پاکستان کی وزارت برائے خارجہ امور کے ایک عہدے دار نے اسلام آباد میں تعینات افغان ڈپٹی ہیڈ آف مشن سید عبدالناصر یوسفی سے ملاقات کی اور افغانستان میں سرگرم تنظیموں کی جانب سے پاکستان پر حملے کا معاملہ اٹھایا۔
وزارت برائے خارجہ امور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اقوام متحدہ و یورپین کمیشن (یو این اینڈ ای سی) کی ایڈیشنل سیکریٹری تسنیم اسلم نے افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں 3 خودکش دھماکے، سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 6 افراد شہید
پریس ریلیز کے مطابق ‘تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان کو اپنی سرزمین پر دہشت گرد تنظیم جماعت الاحرار کی کارروائیوں پر تشویش ہے جو کہ افغانستان میں موجود اپنی پناہ گاہوں سے آپریٹ کررہی ہے’۔
تسنیم اسلم نے عبدالناصر یوسفی کو مطلع کیا کہ افغان حکام کو پہلے بھی قابل عمل انٹیلی جنس اطلاعات فراہم کی گئی تھیں جس میں پاکستان نے افغانستان پر زور دیا تھا کہ وہ اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردوں، ان کی پناہ گاہوں، مالی معاونت کرنے والوں اور سہولت کاروں کے خلاف فوری طور پر کارروائی کرے۔
تسنیم اسلم نے اس موقع پر افغان ڈپٹی ہیڈ آف مشن کو ایک ڈوزیئر بھی دیا جس میں دہشت گرد حملوں کی تفصیلات اور دیگر متعلقہ مواد شامل ہے۔
مزید پڑھیں: ’فاٹا کے ضم ہونے سے دہشت گردی ختم ہوجائے گی‘
واضح رہے کہ 15 فروری کو فاٹا کی مہمند ایجنسی میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں خاصہ دار فورس کے تین اہلکاروں سمیت 5 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے علیحدہ ہونے والی تنظیم جماعت الاحرار نے قبول کی تھی۔
اس کے علاوہ پیر 13 فروری کو لاہور کے مال روڈ پر خود کش دھماکے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور 85 زخمی ہوگئے تھے اور اس حملے کی ذمہ داری بھی جماعت الاحرار نے قبول کی تھی۔