سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے تھرکول اتھارٹی میں خلاف قانون بھرتیاں کرنے سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا،فیصلے میں تمام منصوبے متعلقہ محکموں کو منتقل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل3 رکنی بینچ نے تھرکول اتھارٹی مین خلاف قانون بھرتیوں سے متعلق درخواست پر سماعت کی ۔ عدالت نے فیصلے میں اتھارٹی کے منصوبوں میں مبینہ بےضابطگیوں پر چیف سیکریٹری سے رپورٹ طلب کر لی، عدالت کا فیصلے میں کہناتھا کہ سابق ڈی جی سندھ تھرکول اتھارٹی دانش سعید 10 سال میں سیکریٹری کے عہدے پر کیسے پہنچ گئے۔ عدالت نے دانش سعید کی تقرری اور ترقی سے متعلق محکمہ سروسز سے رپورٹ بھی طلب کر لی جبکہ چیف انجینئر محمد علی میمن کی تقرری بعد از ریٹائرمنٹ غیر قانونی قرار دے دی ۔ عدالت نے تھرکول اتھارٹی کو کوئلے کی تلاش پروسیسنگ اور کان کنی کے علاوہ تمام منصوبے بند کرنے جبکہ تمام منصوبے متعلقہ محکموں کو بھی منتقل کرنے کا حکم دے دیا ۔ فیصلے کے مطابق اتھارٹی پانی کی فراہمی ، سڑکوں کی تعمیر اور ائیر پورٹ بنانے کے علاوہ دیگر منصوبوں پر کام کر رہی تھی۔