پاکستان کرکٹ بورڈکی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن سے ایک دو روز قبل ہمیں گڑبڑ کی رپورٹ مل گئی تھی۔ اسی لیے ہمارے لوگ بھی محتاط ہوگئے تھے۔
خالد اور شرجیل کے خلاف کچھ ثابت نہ کرسکے تو ہماری بدقسمتی ہوگی اور فکسنگ معاملات میں آئی سی سی بھرپور تعاون کررہا ہے۔ محمد عرفان نے ہمارے ساتھ سب سے زیادہ تعاون کیا۔ جیو نیوز کے پروگرام اسکور میں میزبان سید یحیٰی حسینی کو انٹرویو دیتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ وقت آنے پر پی ایس ایل فکسنگ کے ثبوت سب کے سامنے لائیں گے۔ اس معاملے پر میڈیا ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر ہمیشہ مختلف الزامات لگتے رہے ہیں۔ ہم نے دنیا کو پی ایس ایل اور پھر اس کا فائنل لاہور میں کرواکے دکھایا۔ نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ فکسنگ پر میں اور شہریار خان ایک ہی صفحے پر ہیں۔ تمام شواہد اکٹھا کرنے کے بعدہی کھلاڑیوں کے خلاف ایکشن لیا۔ ایف آئی اے سے تحقیقات کرنے کا ہم نے نہیں کہا، ہم نے صرف ایف آئی اے سے ٹیلی فونک ڈیٹا کے لیے مدد مانگی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بی کسی کھلاڑی کو جیل کی سزا نہیں دے سکتا ہے۔