سپریم کورٹ میں اورنج ٹرین منصوبہ کیس کی سماعت کے دوران میں جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ اورنج لائن ٹرین گزرنےکا عدالت کی عمارت پرکیااثرپڑے گا؟ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری ميں ارتعاش محسوس ہوگا، یہ نہ ہو کہ کیس کی سماعت کے دوران ٹرین کی آمد ورفت سےکم شدت کا زلزلہ محسوس ہو ۔ججز کو سمجھانے کے لئے عدالت ميں اورنج لائن ٹريک کی وڈیودکھائی گئی ۔
جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ نے آج بھی اورنج لائین ٹرین منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس اعجازافضل نےریمارکس دئیے کہ میٹرو ٹرین سے ٹریفک پرکتنا اثرپڑے گا کيوں کہ ٹريک کے اطراف ٹریفک کا دباؤ زیادہ ہے، ٹرین سے پیدا ہونیوالی ارتعاش کوختم کرنے کيلئے کيا اقدامات کيے ہيں۔ وکيل ايل ڈے اے خواجہ حارث نے ارتعاش جذب کرنےکے لیے چینی سائنسی طریقہ اپنانے کا کہا اور بتایاکہ میٹروٹرین کا دورانيہ 16 گھنٹے ہوگا اورہر5 منٹ کے وقفے سے ٹرين چلے گی۔ عدالت ميں ٹریک کی ویڈیو دکھائی گئی توجسٹس مقبول باقر نے کہا کہ ٹرین سے اچھے اور دلکش نظارے پیسے دیکرہی دیکھے جا سکيں گے۔ بینچ نے اورنج لائن ٹرين کے ٹريک کی اونچائی سے متعلق پوچھا تو وکيل نے بتايا کہ منصوبے سے سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کورٹ کی عمارت کوکوئی نقصان نہیں ہوگا۔ ایل ڈی اے کے وکيل کل بھی اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔