کورئیر سروس میں مردوں کو کام کرتے تو سب نے دیکھا ہوگا لیکن اب کراچی میں خواتین بھی اس شعبے میں کا کام کریں گی۔ 18 سالہ عائشہ صدیقہ کو پاکستان کی پہلی خاتون کورئیر ہونے کا اعزاز حاصل ہو گیا۔
انہوں نے دو ماہ قبل نجی کورئیر سروس میں نوکری کے لیے درخواست دی تھی اور کئی انٹرویوز کے بعد انہیں رکھ لیا گیا۔ عائشہ کورئیر پہنچانے کا کام باخوبی انجام دےرہی ہے۔ عائشہ کورئیر سروس میں نوکری کرنے کے ساتھ ساتھ انٹر میڈیٹ میں پڑھ بھی رہی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ کوئی کام مشکل نہیں ہوتا بس قدم بڑھانے کی دیر ہوتی ہے۔ نجی کورئیر کمپنی کے سی ای او محمد آصف علی کا کہنا ہے کہ کورئیر سروس میں کام کرکے عائشہ نے مثا ل قائم کردی ہے۔ عائشہ چاہتی ہیں کہ مزید لڑکیاں اس کام میں آگے آئیں او ر اس شعبے میں بھی اپنے قدم جمائیں۔