بیجنگ: چین میں دنیا کی سب سے بڑی فیکٹری تعمیر کرلی گئی ہے جسے دفاعی ماہرین ’’نیوکلیئر سب میرین سپر فیکٹری‘‘ بھی قرار دے رہے ہیں۔
چین کے بوہائی شپ یارڈ میں بنائی گئی اس فیکٹری میں بیک وقت 5 سے 6 آبدوزوں پر کام کیا جاسکتا ہے اور یہ صلاحیت آبدوز سازی کی امریکی فیکٹریوں سے بھی زیادہ ہے جہاں ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 4 آبدوزیں تیار کی جاسکتی ہیں۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی چینی آبدوز ساز فیکٹری میں تیسری نسل کی ’’ٹائپ 096‘‘ بیلسٹک میزائل آبدوزیں اور ’’ٹائپ 095‘‘ حملہ آور آبدوزیں تیار کی جائیں گی جبکہ اس مقصد کےلیے ’’ماڈیولر فیبری کیشن‘‘ کے طریقوں سے استفادہ کیا جائے گا۔ اندازہ ہے کہ اس نئی فیکٹری کی بدولت چین آئندہ تین سال کے اندر اندر ایٹمی آبدوزیں بنانے کی اپنی پیداواری صلاحیت بڑھا کردُگنی کرلے گا۔ اس کے علاوہ یہ تخمینہ بھی لگایا گیا ہے کہ چین صرف یہیں پر نہیں رکے گا بلکہ 2020 تک بیک وقت 10 سے 12 آبدوزوں پر کام کرنے کے قابل ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ ٹائپ 096 قسم کی ایٹمی آبدوزوں سے متعلق زیادہ معلومات دستیاب نہیں لیکن دفاعی ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اسے بیک وقت 24 بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں سے لیس کیا جاسکے گا۔