نئی دہلی: بھارت نے آئی سی سی آئینی ترامیم کی کوشش ناکام بنانے کیلیے جوڑ توڑ شروع کردیا، آسان ترین ہدف بنگلادیش کو نئے سبز باغ دکھانے کا منصوبہ بنالیا گیا۔
رواں ماہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی میٹنگ شیڈول ہے جس میں کونسل کے آئین میں ترامیم اور ریونیو شیئرنگ ماڈل کی منظوری دی جائے گی، دولت کی وجہ سے دنیا کا مضبوط ترین بھارتی بورڈ ان اصلاحات کی روز اول سے ہی مخالفت کررہا ہے، فروری میں ہونے والے اجلاس میں اس وقت اس کی کوششیں رائیگاں ہوگئی تھیں جب 10 میں سے 8 بورڈز نے تحریک کے حق میں ووٹ دیا، اب بھارت نے زیادہ ممبران کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش میں باہمی سیریز کے جال ایک بار پھر پھیلانا شروع کردیے ہیں۔ دوسری جانب بورڈ میں تعینات سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کی اسی سلسلے میں بدھ کو بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر نظم الحسن سے میٹنگ طے ہے، بی سی بی نے پہلے تو قرارداد کے حق میں ووٹ دے دیا مگر اب اس کی جانب سے مخالفت کیلیے پر تولے جارہے ہیں۔ اس میٹنگ میں آئی سی سی اصلاحات اور ریونیو شیئرنگ کے بارے میں مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کی کوشش ہوگی۔ علاوہ ازیں کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کی جانب سے اجلاس میں بورڈ حکام کو بھی شرکت کیلیے کہا گیا ہے، ان میں قائم مقام صدر سی کے کھنہ، جوائنٹ سیکریٹری امیتابھ چوہدری اور خازن انیرادھ چوہدری شامل ہیں،آخری اطلاعات تک ان میں سے کسی نے بھی میٹنگ میں شریک ہونے کی تصدیق نہیں کی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بگ تھری کی حمایت کرنے پر بھی بی سی سی آئی نے نہ صرف بنگلہ دیش میں جاکر سیریز کھیلی بلکہ اس کا ایک برسوں پرانا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے اپنے ملک میں ایک ٹیسٹ کیلیے بنگال ٹائیگرز کی میزبانی بھی کی تھی، اس میں ویرات کوہلی کی ڈبل سنچری سے تقویت پا کر میزبان سائیڈ کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔