وزیر مملکت مریم اورنگزيب نے کہا ہےکہ کلبھوشن سے کی گئی تحقیقات سے انٹرنیشنل فورمز کو آگاہ کیا جارہا تھا ، انہيں بتایا گیاکہ کلبھوشن سے کیا کیا ثبوت ملے ہیں ، قومی مفاد پر کوئی بھی سمجھوتہ قابل قبول نہیں ۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں کلبھوشن کا معاملہ زیر غور نہیں آیا، جب بات قومی مفاد کی ہو تو کسی بھی ملک کی طرف سے کسی قسم کی دھمکی قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ سسٹم میں ایل این جی اور آر ایل این جی شامل کی گئی ہے۔ ڈھائی سال سے صنعتوں کو بجلی کی لوڈشیڈنگ صفر ہے، اسلام آبا د، لاہور اور کراچی ایئرپورٹ کی دیکھ بھال اورانتظام نجی اداروں کو دیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکیم کے تحت حج کے اخراجات نہیں بڑھائیں گے، پی آئی اے کو بھی حج کرایوں میں کمی کی ہدایت کی گئی ہے۔ غریب اور کم آمدن والے افراد کو ہاؤسنگ اسکیموں میں ترجیح دی جائے گی۔ ڈیلی ویجز ملازمین کےلیے سہولیات کی پالیسی بنائی گئی ہے۔ اسی موقع پر طارق فضل چودھری کا کہنا تھا کہ بھارت اور دنیا سمجھ لے کہ کلبھوشن کا فیصلہ ملک میں مروجہ قوانین کےتحت کیا گيا، کوئی امتیازی سلوک نہيں کیا گیا نہ کسی کو انتقام کا نشانہ بنایا گيا، کوئی بھی غیر ملکی جاسوس پاکستان میں آکر ایسا کرے گا تو اس کی سزا یہی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی کے تحت ہزاروں کنٹریکٹ سرکاری ملازمین مستقل ہوجائیں گے، ماضی میں یومیہ اجرت اور کنٹریکٹ ملازمین کی اہلیت نہیں جانچی گئی، گریڈ 16اور اس سے اوپر کےلوگ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت ہی آئیں گے۔ ہاؤسنگ اسکیموں کےلیے کئی ملکوں کے ماڈلز کا بھی جائزہ لیا گیا۔