مشال قتل کیس کے تین ملزمان جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کردیئے گئے، عدالت میں صحت جرم سے انکارپرتینوں ملزمان کوجیل بھیج دیاگیاہے، اہم کیس میں ایک ملزم کو مالاکنڈ ایجنسی سے حراست میں لے لیاگیا۔
مشال قتل کیس میں تین ملزمان کوچارروزہ ریمانڈ ختم ہونے پر اعترافی بیان رکارڈکرانے کے لئے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیاگیاتوتینوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا، جس کے بعدیونیورسٹی کےسپرنٹنڈنٹ افسرخان،آفس اسسٹنٹ سجاداورطالب علم ولید کوجیل منتقل کردیاگیا۔ مالاکنڈ ایجنسی کے پہاڑی علاقے پلئی سے ایک ملزم عمران کو حراست میں لے لیاگیاہے۔ مشال کیس میں باضابطہ طورپر گرفتارملزمان کی تعداد32 ہے جن میں سے 13 ملزمان ریمانڈ پر ہیں جبکہ 19 کوجیل بھیج دیاگیاہے، یونیورسٹی غیرمعینہ مدت تک کےلئے اب تک بندہے۔ ایڈمن اسٹاف یونیورسٹی آتاہے اورتفتیشی اداروں کے اہلکار بھی وقفے وقفے سے یونیورسٹی کا رخ کرتے ہیں، صوابی میں مشال کے گھر تعزیت کے لئے آنے والوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، 13اپریل کو مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں توہین مذہب کے الزام میں ایک طالب علم مشال کو قتل کر دیا گیا تھا۔