اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پرال) کے نکالے جانے والے سیکڑوں ملازمین کو واپس لینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے جس سے سیکڑوں خاندانوں کے گھروں کے ٹھنڈے چولھے گرم ہونے کی امید پیدا ہوگئی ہے جبکہ تجربہ کار اہلکاروں کی بحالی سے پرال کے الیکٹرونک سسٹم میں پیدا ہونے والی خامیاں اور ریونیو کے نقصانات کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
جمعہ کے روز چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) و پرال بورڈ ڈاکٹر محمد ارشاد کی زیرصدارت پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پرال)بورڈ کا اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پرال بورڈ نے پاکستان ریونیو آٹومیشن (پرال)کے رولز میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد پرال کی سابق سی ای او کے دور میں بغیر کسی تحقیقات و انکوائری کے نکالنے جانے والے پرال کے سیکڑوں ملازمین دوبارہ تعینات ہوسکیں گے تاہم ایسے ملازمین جن کے خلاف کرپشن و بدعنوانیوں کے کیسز ہوں گے انہیں ملازمت پر واپس آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اجلاس میں پرال کے سینئر افسران کی ترقی کے معاملات بھی زیر غور آئے ہیں اور بعض افسران کو ترقی بھی دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پرال بورڈ کے اجلاس میں 15 تا 20 کے لگ بھگ ایسے تجربہ کار ملازمین کو بھی واپس پرال میں ملازمت پر تعینات کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آیا مگر ان ملازمین کے عدالت میں کیس دائر ہونے کے باعث اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب چونکہ پرال بورڈ نے رولز میں ترامیم کردی ہیں لہٰذا اب وہ تمام ملازمین جو ماضی میں بغیر کسی تحقیقات اور انکوائریوں کے نکالے گئے تھے وہ واپس آسکیں گے کیونکہ اب یہ پابندی ہٹادی گئی ہے کہ جو ایک مرتبہ پرال سے جائے گا وہ واپس نہیں آسکے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے ساڑھے 4سو سے زائد خاندانوں کے گھروں کے چولھنے جلنے کی امید پیدا ہوگئی ہے اور ان تجربہ کار ملازمین و اسٹاف کے جانے سے ریونیو اورکی مد میں جو نقصان ہو رہا تھا وہ بھی کم کرنے میں مدد ملے گی۔