سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں جے آئی ٹی کی تشکیل کیلئے اسٹیٹ بینک اورایس ای سی پی کے نام مسترد کرتے ہوئے گورنراسٹیٹ بینک اورچیئرمین ایس ای سی پی کو کل عدالت میں طلب کرلیا۔
پاناما لیکس فیصلےپر عملدرآمد اورمشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل سے متعلق بنچ کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی، عدالت نے دونوں اداروں کے گریڈ 18 کے افسران کی فہرست طلب کرلی۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات چاہتے ہیں، چاہتےہیں جےآئی ٹی میں ایسےلوگ ہوں جوایماندار اور اپنےکام میں مہارت رکھتےہوں۔
انہوں نے کہا کہ گورنراسٹیٹ بینک، چیئرمین ایس ای سی پی نےجونام بھجوائے وہ شک و شبے سے بالا نہیں، ایسے افراد چاہئیں جن کا کردار ہیرے جیسا ہو۔
جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ کھیل مت کھیلیں، ہم خود ان افسران کو سلیکٹ کریں گے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہم کوئی عذراور تاخیر برادشت نہیں کریں گے، کیس کی سماعت جمعہ ساڑھے 11 بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔