نئی دہلی: چیمپئنز ٹرافی کے بائیکاٹ پر بھارت میں ہی پھوٹ پڑگئی، سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی نے کھل کر کسی بھی انتہائی اقدام کی مخالفت کردی۔
بھارتی کرکٹ بورڈ میں ہی چیمپئنز ٹرافی کے بائیکاٹ کے حوالے سے اختلاف پیدا ہوگئے ہیں، ایک طرف سابق چیئرمین آئی سی سی این سری نواسن کا گروپ ہرصورت آئی سی سی کو نیچادکھانے کیلیے چیمپئنز ٹرافی کے بائیکاٹ اورممبرز شرکت معاہدے کو ختم کرنا چاہتا ہے، البتہ سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کی جانب سے ایسے کسی بھی فیصلے کی کھل کر مخالفت کردی گئی ہے۔ اس سلسلے میں تمام ایسوسی ایشنز کو ایک ای میل بھیجی گئی جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اتوار کو شیڈول جنرل میٹنگ میں ایسے کسی بھی اقدام سے باز رہیں جس سے بی سی سی آئی اور آئی سی سی کے درمیان مالیاتی ماڈل پر جاری بات چیت متاثر ہو۔
واضح رہے کہ بھارت اور آئی سی سی میں ممبر شرکت ایگریمنٹ 2014 میں طے پایا تھا، اگر بی سی سی آئی اسے منسوخ کرے تو چیمپئنز ٹرافی سے بھی دستبردار ہوجائے گا۔ اس وقت تقریباً ایک درجن ایسوسی ایشنز اور بورڈ کے 2عہدیداران این سری نواسن کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، وہ آئی سی سی کو سخت جواب دینا اور اسے قانونی نوٹس جاری کرنا چاہتے ہیں، ان میں قائم مقام سیکریٹری امیتابھ چوہدری اور خازن انیرودھ چوہدری بھی شامل ہیں۔ قانونی نوٹس کیلیے انگلینڈ کی ایک فرم سے بھی رابطہ کرلیا گیا۔
دوسری جانب کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹر نے اپنی ای میل میں کہا کہ یہ بھارتی بورڈ کے وسیع تر مفاد میں ہے کہ وہ مالیاتی تقسیم کے معاملے پر بات چیت کا عمل جاری رکھے، اس سلسلے میں آئی سی سی اور دیگربورڈز کے ساتھ بات ہونی چاہیے، اگر جنرل میٹنگ میں ایسا کوئی فیصلہ کیا گیا جس سے بھارتی مفادات کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہو تو ایڈمنسٹریٹرز اسے قبول نہیں کریں گے، اگر ضروری ہوا تو اس معاملے پر سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جا سکتا ہے۔