کراچی میں شمالی کوریا کے سفارتکار اور ان کی اہلیہ پر مسلح ایکسائز اہلکاروں نے تشدد کیا ہے، واقعہ پر احتجاج کرتے ہوئے کارروائی کی اپیل کی گئی ہے۔
جیو نیوز کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق کورین ایمبیسی اسلام آباد نے حکومت پاکستان اور محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن سندھ کے ڈی جی کو خط لکھا ہے جس میں ایکسائز کے 10 اہلکاروں کی جانب سے 9 اپریل کی سہ پہر شمالی کوریا کے سفارتکارکی رہائش گاہ پر دھاوا بولنے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
اہلکاروں کی جانب سے سفارتکار اور ان کی اہلیہ کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے، خط کے مطابق سفارتکار کی اہلیہ کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا، تشدد سے سفارتکار اور ان کی اہلیہ کے چہرے زخمی ہوگئے جبکہ ان پر گن تان کر دھمکیاں دی گئیں اور اہلکار تصاویر بھی بناتے رہے۔
تحریری شکایت میں کہا گیا ہے کہ اہلکاروں کو سفارتکار ہونے کا بتایا گیا تو انہوں نے کہا کہ گھر سفارت خانہ نہیں ہوتا، کورین ایمبیسی کے مطابق سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ بھی محفوظ کرلیا گیا ہے تاہم تشدد کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ ایمبیسی نے متنبہ کیا کہ اس عمل سے دونوں ملکوں کے تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، ڈی جی ایکسائز سندھ شعیب صدیقی نے جیو کو بتایا کہ شکایت موصول ہوگئی ہے جس کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
شعیب صدیقی کے مطابق اہلکاروں کا تاحال سراغ نہیں مل سکا، ملزمان کی شناخت پریڈ کرائیں گے تو صورتحال سامنے آئے گی۔