کراچی: چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لئے صوفیوں کے پیغام کو عام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
تیسری عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ دنیا میں بہت ساری زبانیں بولی جاتی ہیں لیکن صوفی ازم کی ایک ہی زبان ہے یہی صوفی ازم ثقافت اور مذاہب کے درمیان پل کا کام کرتا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صوفیائے کرام نے دنیا میں امن کو عام کرنے میں اہم کردار ادار کیا اور اسلام کی ترویج میں ان کی قربانیاں سیکڑوں سال پر محیط ہیں انہوں نے سچ پیار اور محبت سے لوگوں کو اپنے قریب کیا لیکن بدقسمتی سے آج امن کی جگہ دہشت گردی نے لے لی اور اسی دہشت گردی کے ہاتھوں میں نے اپنی ماں کو بھی کھو دیا۔
چئیرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد صوفیوں کے پیغام امن سے ڈرتے ہیں اسی لئے انہوں نے مزاروں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور لعل شہباز قلندر جیسی اعلیٰ ہستی کے مزار کو بھی نشانہ بنا ڈالا لیکن ہم نے بزرگان دین کے پیغام کو عام کرکے دہشت گردوں سے بدلہ لینا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لئے صوفیوں کے پیغام کو عام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔