امریکا کا کہنا ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے کی منتقلی کی صورت میں پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کررہا ہے ۔
اس بات کا اظہار امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ تل ابیب سے امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کی صورت میں کیا اثرات مرتب ہوں گے؟ ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل اور فلسطین کے درمیان قیام امن کے معاہدے کے لیے سرگرم ہے تاہم سفارت خانے کی منتقلی کے منفی اثرات بھی مرتب ہوسکتے ہیں اور قیام امن کے عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے ، ان تمام باتوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔